اختر بلوچ (1967ء - 31 جولائی 2022ء) کراچی ، پاکستان کے ایک سینئر مصنف، صحافی، مورخ اور تجزیہ کار تھے۔ وہ صحافت کے میدان پر اپنے کافی اثرات اور کراچی کے تاریخی تناظر کے بارے میں اپنی گہری سمجھ کے لیے مشہور تھے۔ [1] وہ 31 جولائی 2022ء کو کراچی میں مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے [2]

اختر بلوچ
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1967ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 31 جولا‎ئی 2022ء (54–55 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن تنظیم حقوق انسانی پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ صحافی ،  کارکن انسانی حقوق ،  مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کیریئر ترمیم

بلوچ، ایک تجربہ کار صحافی اور مورخ، نے کراچی کی بھرپور تاریخ کو بیان کرنے والی کئی کتابیں تصنیف کی ہیں۔ ان کے قابل ذکر کاموں میں "کرانچی والا،" "تیسری جانس،" "میں بلوچستان،" اور "یہ میرا وطن" شامل ہیں۔ اپنی ادبی خدمات کے علاوہ، وہ کراچی یونین آف جرنلسٹس (KUJ) میں اعلیٰ عہدے پر فائز رہے اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (HRCP) کے کونسل ممبر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [2] [3]

کام ترمیم

اختر بلوچ مصنف اور مورخ بھی تھے، انھوں نے کراچی کی تاریخ پر کئی کتابیں لکھیں۔ ان کے چند قابل ذکر کام یہ ہیں: [4] [5]

  • کرانچی والا
  • تیسری جنز
  • میں بلوچستانی
  • یہ میرا وطن
  • امید سحر (2009ء)

موت ترمیم

اختر بلوچ 31 جولائی 2022ء کو کراچی میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ وفات کے وقت ان کی عمر پچاس کی دہائی میں تھی۔ [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "Aug 01, 2022 | Journalist Akhtar Balouch passes away"۔ Dawn Epaper۔ August 1, 2022 [مردہ ربط]
  2. ^ ا ب "Veteran journalist, historian Akhtar Baloch passes away in Karachi"۔ 24newshd.tv۔ 2022-07-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2023 
  3. "Journalist Akhtar Baloch passes away"۔ July 31, 2022 
  4. "All writings of Akhtar Baloch"۔ Rekhta۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2023 
  5. "Veteran journalist, historian Akhtar Baloch passes away"۔ Nation.com.pk۔ August 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2023