اختر عثمان ایک مشہور شاعر،محقق اور نقاد

اختر عثمان
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1969ء (عمر 54–55 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت

ترمیم

4 اپریل 1969ء کو اسلام آباد میں پیدا ہوئے . اصل نام اختر محمود اور قلمی نام اختر عثمان ہے،

تعلیم

ترمیم

ابتدائی تعلیم سینٹ پالز کیمبرج اسکول راولپنڈی سے حاصل کی ۔ 1982ء میں میٹرک کر لیا ۔ پھر 1984ء میں باقاعدہ اُمیدوار کی حیثیّت سے گورنمنٹ کالج سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی سے ایف اے کر لیا ۔ بعد ازاں پرائیویٹ اُمیدوار کی حیثیّت سے پنجاب یونی ورسٹی سے بی اے کر لیا ۔ بی اے کرنے کے بعد تعلیم کا سلسلہ مزید جاری نہ رکھ سکے

ملازمت

ترمیم

اسلام آباد میں واقع شناختی کارڈ دفتر میں جسے اُس وقت ڈائریکٹر یٹ جنرل آف رجسٹریشن کہتے تھے اُس میں ’’کی پنج آپریٹر ‘‘ (K.P.O ) کے طور پر بھرتی ہو گئے ۔ پھر 1997ء میں اِس ملازمت کو چھوڑ دیا

صحافت

ترمیم

مختلف اخبارات میں ملازمت سے وابستہ ہو گئے ۔ سب سے پہلے انگریزی روزنامہ ’’ ڈان ‘‘ (DAWN ) میں 1997ء میں کام کرنے لگے اور ’’ ایرو پیجیٹکا ‘‘ کے عنوان سے اُس کے لیے کالم لکھنے لگے ۔ پھر روزنامہ ’’ صحافت ‘‘ کے ایڈیٹوریل انچارج رہے، یہاں پر بھی کالم لکھنے لگے اور تنقیدی کالم بھی ساتھ ساتھ لکھنا شروع کیے۔

شعری سفر

ترمیم

اختر عثمان کا شعری سفر طویل ہے۔ 1991ء میں اُن کا پہلا شعری مجموعہ ’’ اپنی اپنی صلیب ‘‘ یاور پبلی کیشنز نے شائع کیا ۔ پھر : 1992ء میں ’’ اپنی اپنی صلیب ‘‘ سمیت ’’ قلمرو ‘‘ بھی شائع ہو گیا ۔ دونوں شعری مجموعوں کو اکٹھا کر لیا گیا اور بیاض لاہور نے شائع کرا دیے۔ ’’ ہم کلام ‘‘ کے نام سے 1998ء میں اُن کاایک اور شعری مجموعہ استعارہ پبلی کیشنز نے شائع کیا ۔ پھر رُمیل پبلی کیشنز راولپنڈی نے: 2002ء میں منتخب غزلیں ’’ کچھ بچا لائے ہیں ‘‘ کے عنوان سے شائع کیں ۔ انتخاب خُود شاعر نے کیا تھا اور اِس کتاب کے دو ایڈیشنز آ چُکے ہیں ۔ ایک: 2003ء میں اور دوسرا : 2005ء میں ۔ اِس کے بعد رُمیل پبلی کیشنز راولپنڈی ہی نے 2010ء میں ’’ ابد تاب ‘‘ چھاپا اور : 2012ء میں احباب پبلی کیشنز اسلام آباد نے نظموں کا مجموعہ ’’ ستارہ ساز ‘‘ شائع کیا۔ اِسی سال اُس کا دُوسرا ایڈیشن بھی آگیا۔ : 2017ء میں رُمیل پبلی کیشنز راولپنڈی ہی نے ’’ چراغِ زار ‘‘ کے نام سے غزلوں کا مجموعہ شائع کیا اور اب اِس کا بھی دوسرا ایڈیشن آ رہا ہے ۔ ایک طویل نظم ’’ تراش ‘‘ بھی کتابی صُورت میں شائع ہو گئی ہے، یہ ایک ہی بحر میں آزاد ، مُعریٰ ، مقفّفیٰ مثنوی ہے اور اِس کا موضوع کائنات اور انسان کا ارتقا ہے۔ اخترؔ عثمان اُردو شاعری میں ڈاکٹر احسان اکبرؔ سے اصلاح لیتے رہے اور شاعری میں وہی اُن کے اُستاد رہے۔ وہ کئی زبانوں فارسی، انگریزی ، اُردو ، پنجابی اور پُٹھواری میں شاعری کرتے ہیں۔ فارسی کا مجموعۂ کلام بھی بقول خُود اُن کے بہت جلد آ جائے گا۔ اُس میں ’’ سو ‘‘ غزلیں شامل ہوں گی اور ’’ صد پارہ ‘‘ اُس کا نام ہو گا۔ اِسی طرح پُٹھواری کا مجموعہ آنے کے ساتھ ساتھ انگریزی نظمیں اور مضامین بھی شائع ہو کر منظرِ عام پر آ جائیں گے۔

تنقید نگاری

ترمیم

اخترؔ عثمان نے جو تنقیدی مضامین لکھے ہیں اُن میں انگریزی کے شیکسپیئر ، ایذرا پاونڈ ، ٹی ایس ایلیٹ وغیرہ ، فارسی کے مولانا روم ؔ ، بیدل ؔ اور خیامؔ وغیرہ اور اُردو کے انیسؔ ، میرؔ اور غالب ؔ وغیرہ کو موضوعِ بحث بنایا ہے ۔ خیام ؔ کی رباعیات کا منظوم ترجمہ بھی کر چُکے ہیں جو جلد ہی اشاعت پزیر ہو گا ۔ اخترؔ عثمان کے پسندیدہ شاعر بیدلؔ اور انیسؔ ہیں ۔ اُنھوں نے اُن کے بقول زندگی کی بو قلمونیوں کو زیرِ بحث لایا ہے اور صنّاع بھی بہت بڑے ہیں ۔ جدید شعرا کو زیادہ پسند نہیں کرتے، البتہ اختر حُسین جعفری ، ضیا جالندھری ، احمد فرازؔ اور خورشید رضوی کو پسندیدہ شاعروں میں شمار کرتے ہیں۔اُردو ناقدین میں صرف دو یعنی مظفر علی سیّد اور وارث علوی پسند ہیں ۔

مقالات

ترمیم

ابھی تک اخترؔ عثمان کے فن کے حوالے سے دو تحقیقی مقالات لکھے جا چُکے ہیں ۔ ایک انگریزی میں انٹر نیشنل اسلامک یونی ورسٹی اسلام آباد کے لیے اور دُوسرا علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی اسلام آباد کے لیے اُردو میں ۔

ادبی تعارف

ترمیم

وہ کئی زبانوں پر عبور رکھتے ہیں اور ان میں بہت کچھ لکھ بھی چکے ہیں۔خصوصًا اردو، فارسی، پنجابی، پوٹھوہاری اور ہندی زبانوں کو انھوں نے وسیله اظهار بنایا ہے۔ اختر عثمان کے بہت سے شعری مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں جن میں اپنی اپنی صلیب، کچھ بچا لائے ہیں، ستارہ ساز اور ابد تاب شامل ہیں۔ مرثیہ کہنے میں اختر عثمان اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ہیں۔

تصانیف

ترمیم
  • اپنی اپنی صلیب، (شعری مجموعہ)
  • کچھ بچا لائے ہیں، (شعری مجموعہ)
  • ستارہ ساز (شعری مجموعہ)
  • ابد تاب (شعری مجموعہ)
  • قلمرو (شاعری)
  • ہمکلام (شاعری)
  • تراش خراش (تنقید)
  • صد پارہ (فارسی غزلیں)
  • چنیدہ (اردو کی پچاس کلاسیکی غزلوں کا منظوم فارسی ترجمہ)
  • اشک آباد (مرثیے)
  • بھجن رس (ہندی بھجن)
  • دیوان میر فارسی (مرتبہ)
  • زبان شیشہ (عمر خیام کی رباعیات کا منظوم اردو ترجمہ)
  • عالمی ادب (دیگر زبانوں کی شاعری کا منظوم اردو ترجمہ)

نمونه اشعار اردو

ترمیم

عجیب حالتِ دل ہو گئی رہائی کے وقت
کلیدِ قفلِ قفس کھو گئی رہائی کے وقت

بڑے رفیق تھے، پر با وفا تھی تنہائی
جو اپنے ساتھ ہی گھر کو گئی رہائی کے وقت

تمام رات رہائی کا انتظار کیا
نصیب جاگے، سحر سو گئی رہائی کے وقت

مزاجِ تیرگی سے ہم پہ یہ مآل کھلا
گلے ملی تو ہمیں رو گئی رہائی کے وقت

دمِ رہائی ہمیں کوئی غم نہ تھا اختر
مگر وہ بزمِ طرب جو گئی رہائی کے وقت

نمونه اشعار فارسی

ترمیم

طرزی نوشتہ ام کہ ربودن نمی شود
از دیگران بہ باغ سرودن نمی شود

روغن ز خون کشید و بہ انداخت بر خسک
کاین آتش از شرار فزودن نمی شود

یارا! بیا، ز لحظہ تابندہ بگذریم
در کشت ہست باز نمودن نمی شود

کاریست، کار بخیہ کہ تا زیست ماندہ پس
آہستہ رو بہ سوزنی، زودن نمی شود

با اشکِ تیز تیز ز سنگی تراشمت
با من خدا مشو کہ ستودن نمی شود

طبعم کہ ھیچ کار ندارد بہ آن سخن
بر لوح دل چو سلک شہودن نمی شود

آن زلف پیچدار بدستم کہ می رسد
این عقدہ ای ز غیر کشودن نمی شود

آہنگ وار زی سر باغی گُل گمان
گہ گہ مژہ بزن کہ غنودن نمی شود

مزید دیکھیے

ترمیم

پاکستانی فارسی گو شعرا