ادونی رام یا ادورام (عبرانی: אדונירם، میرا خداوند سرفراز ہے۔ ) کا پہلے ذکر کتاب سموئیل میں آتا ہے۔[1] داؤد کے دور میں یہ خراج کا دروغہ تھا۔ پھر سلیمان کے عہد میں [2] وہ بیگار کا منصرم بنا۔ بیگاری باری باری ایک مہینہ لبنان میں اور دو مہینے گھر میں رہتے تھے۔[3] رحبعام بادشاہ نے ادورام کو بھیجا کہ باغیوں کو اطاعت پر آمادہ کرے۔ پر ”سارے اِسرائیل نے اُسے سنگسار کیا“۔[4] ”ہدورام“ اور ”ادورام“ ادونی رام کی مخفف صورتیں ہیں۔[5]

ادونی رام کا سنگسار

حوالہ جات

ترمیم
  1. 2 سموئیل 20: 24
  2. 1 سلاطین 4: 6
  3. 1 سلاطین 5: 14
  4. 1 سلاطین 12: 18
  5. 2 تواریخ 10: 18