اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ

عربی أسد الغابة في معرفة الصحابة صحابہ کرام کے احوال پر مشہور کتاب ہے۔ اس کتاب کے مصنف عز الدين بن الاثير ابو الحسن علی بن محمد الجزری وفات 630ھ ہیں مختصر طور پر اسد الغابہ کہا جاتا ہے۔ جن کتابوں کے باعث آپ کی شہرت ہوئی ان میں ایک اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ “ ہے۔ اس کتاب میں آپ نے صحابہ کرام کے حالات ترتیب کے ساتھ قلم بند کیے ہیں۔ اس موضوع پر اس سے پہلے امام احمد بن حنبل اور امام ابن عبد البربنیادی کام کر چکے تھے۔ امام عزالدین نے سابقہ مصادر کو مد نظر رکھ کر اپنی کتاب مرتب کی۔ بعد میں اس موضوع پر جن علما نے کام کیا انھوں نے اس کتاب کو بنیاد بنایا۔ مثلاً حافظ ابن حجر نے ” الاصابہ میں اس کتاب سے خوب استفادہ کیا ہے۔ آپ کی دوسری کتاب الکامل “ ہے۔ اس کا تعلق تاریخ سے ہے اور اسم با مسمی ہے۔ تاریخ کے طلبہ اور اساتذہ اس کتاب سے مستغنی نہیں ہو سکتے۔ بہت مفید ، وقیع اور متداول کتاب ہے۔ [2] [2].[3] (تذکرۃ الحفاظ )

اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ
(عربی میں: أسد الغابة في معرفة الصحابة ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف عزالدین ابن الاثیر الجزری   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع صحابی   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ اشاعت 1240[1]  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1104153076 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 ستمبر 2024 — اقتباس: Zeit[:] erschienen: ca. letztes Drittel des 12. Jh. oder erstes Drittel des 13. Jh. u.Z.
  2. ^ ا ب حاجي خليفة، كشف الظنون عن أسامي الكتب والفنون، (1/ 82).
  3. انظر مقدمة الذهبي لتجريد أسماء الصحابة، بيروت، دار المعرفة، ص ب.