اسرائیلی بحریہ
اسرائیلی بحریہ (عبرانی: חיל הים הישראלי، مطلب ‘ اسرائیلی سمندری کور’; عربی: البحرية الإسرائيلية) اسرائیلی دفاعی افواج کی بحری جنگی خدمات کی شاخ ہے، جو بنیادی طور پر بحیرہ روم کے تھیٹر میں اور خلیج ایلات اور بحیرہ احمر کے تھیٹر میں کام کرتی ہے۔ اسرائیلی بحریہ کے موجودہ کمانڈر ان چیف اللوف ڈیوڈ سار سلامہ ہیں۔ اسرائیلی بحریہ کو اسرائیل کی آف شور نیوکلیئر سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت کو برقرار رکھنے کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔
- ^ ا ب International Institute for Strategic Studies (15 فروری 2023)۔ The Military Balance 2023۔ لندن: روٹلیج۔ ص 331۔ ISBN:978-1-03-250895-5
اسرائیلی بحریہ | |
---|---|
חיל הים הישראלי | |
![]() اسرائیلی بحریہ کا نشان | |
قیام | 1948 |
ملک | ![]() |
قسم | بحریہ |
حجم | 7 corvettes (سانچہ:Sclass2, سانچہ:Sclass2) 8 missile boats (سانچہ:Sclass2) 5 آبدوزs (Dolphin class) 45 گشتی کشتیاں 4 امدادی جہاز 9,500 فعال[1] 10,000 ریزرو[1] |
حصہ | ![]() |
فوجی چھاؤنی /ایچ کیو | HaKirya, تل ابیب, اسرائیل |
نصب العین | Open Sea, Safe Coasts |
معرکے | 1948 Arab–Israeli War War over Water Six-Day War جنگ استنزاف جنگ یوم کپور 1982 Lebanon War 1982–2000 South Lebanon conflict الاقصی انتفاضہ 2006 Lebanon War Blockade of the Gaza Strip Gaza War Operation Protective Edge یروشلم تصادم، 2021ء Israel–Hamas war |
کمان دار | |
Commander of the Navy | آلوف ڈیوڈ سار سلامہ |
طغرا | |
نشان | ![]() |
جیک | ![]() |
قلم | ![]() |