اسرائیل میں خواتین سے مراد وہ خواتین ہیں جو مملکت اسرائیل میں رہتی ہیں یا وہاں سے ہیں، جس کی تاسیس 1948ء میں ہوئی تھی۔ اسرائیل کا کوئی دستور نہیں ہے، مگر اسرائیلی قرارداد آزادی کے مطابق: "مملکت اسرائیل (…) اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس کے بلا لحاظ مذہب، نسل اور جنس سبھی رہائشیوں کو مکمل مساویانہ سماجی اور سیاسی حقوق حاصل ہوں گے۔"

اسرائیلی قانون ملازمت نوکری یا اجرت میں جنس پر مبنی امتیاز کی ممانعت کرتا ہے اور طبقاتی مقدموں کی گنجائش فراہم کرتا؛ تاہم اس کے باوجود عورتوں اور مرد میں اجرت کی عدم مساوات کی شکایات آئی ہیں۔[1] 2012ء میں اسرائیل 59 ترقی یافتہ ممالک میں سے بنا جہاں کام کی جگہ پر خواتین کی خاطر خواہ شراکت داری ہے۔ اسی سروے میں اسرائیل 24 ویں مقام پر پایا گیا جہاں خواتین اعلیٰ عہدوں پر فائز تھیں۔ [2]

خواتین کے حقوق

ترمیم
 
اسرائیلی فضائیہ کے پرواز کورس کی فارغات

اسرائیل کے قیام سے بھی پہلے عورتیں خواتین کے حقوق کے لیے جد و جہد اس زمین پر کر رہی تھیں جہاں اسرائیل بنا، مثلًا نیو ییشوو میں۔ ییشوو ان یہودی رہائشوں کا نام ہے جو فلسطین میں قیام اسرائیل سے پہلے موجود تھے۔ نیو ییشوو ان کو کہا جاتا تھا جو قدیم شہر کی دیوار یروشلم کے اس پار گھر بنے تھے۔ 1919ء میں میں پہلی عورتوں قومی پارٹی (دی یونین آف ہیبرو ویمین فار ایکیویل رائٹس اِن ایریٹز اسرائیل) قائم ہوئی تھی اور روزا ویل اسٹراس جو اسی سال نقل وطن کر کے یہاں آئیں تھیں، اس کی قائد بنی جو تا حیات اسی عہدے پر بنی رہیں۔[3][4][5][6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Gad Lior (7 مارچ 2012)۔ "Israel ranks 24th in number of women executives"۔ وائی نیٹ نیوز۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2012 
  2. "Welt-Straus, Rosa | Jewish Women's Archive"۔ Jwa.org۔ 21 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2015 
  3. "Jewish Women in Pre-State Israel: Life History, Politics, and Culture"۔ Books.google.com۔ 2009-03-15۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2015 
  4. "Searching for the Banner of the Hebrew Woman – Week's End – Israel News – Haaretz Israeli News Source"۔ Haaretz.com۔ 2013-04-19۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2015 
  5. "Second Aliyah: Women's Experience and Their Role in the Yishuv | Jewish Women's Archive"۔ Jwa.org۔ 21 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2015