اسلامی علوم و ثقافت اکیڈمی

حوزہ علمیہ قم کے دفتر تبلیغات اسلامی سے منسلک اسلامی علوم و ثقافت اکیڈمی (Islamic Sciences and Culture Academy [ICCA])، جس نے سنہ 1984ع‍ سے اسلامی مرکز مطالعات و تحقیقات کے عنوان سے اپنے کا آغاز کیا تھا، کی باقاعدہ بنیاد 2005ع‍ میں وزارت سائنسز، ریسرچ و ٹیکنالوجی سے حتمی لائسنس لینے کے بعد رکھی گئی۔ یه ایک تحقیقاتی ادارہ ایک حوزاتی، انقلابی، تحقیقی اور علمی ادارہ ہے جو حوزہ ہائے علمیہ کے درمیان، عوام اور اسلامی نظام کی ضروریات کے تناسب سے ایک فعال نقطۂ اتصال کا کردار ادا کرتے ہوئے "اسلامی اور انقلابی اعتقادات، نظریات اور اقدار کی تشریح" اور "اسلامی علوم و معرفت کی تعمیق اور فروغ" کا اہتمام کرتا ہے۔

اکیڈمی کے مقاصد

  •    خالص اسلامی معارف و تعلیمات کی تشریح اور دینی ثقافت پر سے جمود اور اصطفائیت (Eclecticism)  کے پیرایوں کا ازالہ؛
  •    اسلام کی منظم تشریح و تفسیر اور اسلامی علوم کے فروغ، تعمیق اور تقویت کے ذریعے معاصر دنیا کی ضروریات کے تناسب سے کارآمد فردی اور اجتماعی نمونوں کی فراہمی؛  
  •    دینی حکومت اور اسلامی انقلاب کو منظم باضابطہ اور کارآمد بنانے کی

غرض سے علمی اور نظریاتی پشت پناہی کو یقینی بنانا۔

اکیڈمی کا مطمح نظر

اسلامی علوم و ثقافت اکیڈمی نے ہدف معاشرے (Target society) کی ضروریات و مسائل کا جواب دینے کے لیے مسئلے پر مبنی نقطۂ نظر (Problem based approach) اسی امر پر تاکید کی ہے۔   مذکورہ نقطۂ نظر پر عمل درآمد کے لیے اکیڈمی کی علمی سرگرمیوں کو چار بنیادی محوروں اور 13 تخصصی ڈیسکوں   میں یوں مرتب کیا گیا ہے:

الف۔ اسلامیات اور انسانیات کی نظریاتی بنیادیں اور مستحکم نظام

1۔ انسانیات (Humanities) کو اسلامیانا؛

2۔ اسلامی علوم کو طاقتور اور مستحکم بنانا؛

3۔ تعلیم و تربیت۔

ب۔ دینی ایمان کو عمیق بنانا اور انحرافی افکار اور فرقوں کا مقابلہ کرنا

4۔ دینی اعتقاد کو فروغ دینا اور عمیق بنانا؛

5۔ وہابیت اور تکفیری دھارے؛

6۔ انحرافی فرقوں کا ورکنگ گروپ؛

7۔ قرآنی ثقافت کو فروغ دینا اور عمیق بنانا۔

ج۔ اخلاقیات، خاندان اور اسلوب حیات

8۔ خاندانی نظام کو مستحکم بنانا؛

9۔ اسلامی اسلوب حیات؛

10۔ اخلاقیات۔

د۔ اسلام اور ایران کا سیاسی اور معاشرتی نظام  

11۔ اسلامی جمہوریہ کا سیاسی نظام؛

12۔ اسلام اور ایران کے معاشرتی مسائل؛

13۔ اسلامی تہذیب۔

اکیڈمی کے انسٹی ٹیوٹس، تحقیقاتی مراکز اور علمی شعبے

1- قرآنی ثقافت و معارف انسٹی ٹیوٹ

  •    شعبۂ دوائر المعارف
  •    شعبۂ فرہنگنامہ جات
  •    شعبۂ تفسیر قرآن
  •    شعبۂ قرآنی علوم (قرآنیات)
  •    شعبۂ تقابلی مطالعات

2- تاریخ و سیرت اہل بیت (علیہم‌السلام) انسٹی ٹیوٹ

  •    شعبۂ تاریخ تشیّع
  •    شعبۂ سیرت اہل بیت(علیہم‌السلام)
  •    شعبۂ اسلامی ثقافت و تہذیب
  •    شعبۂ دانشنامۂ اہل بیت (علیہم‌السلام)

3- مہدویت اور مستقبلیات انسٹی ٹیوٹ

  •    شعبۂ مطالعۂ مہدویت (مہدویات)
  •    مہدویت کے صنفیاتی مطالعے کا شعبہ
  •    دین اور دینداری کی مستقبلیات کا شعبہ

4- انسٹی ٹیوٹ برائے فلسفہ و کلام اسلامی

  •    شعبۂ فلسفہ
  •    شعبۂ کلام
  •    شعبۂ فلسفۂ اخلاقیات

5- اخلاق و معنویت انسٹی ٹیوٹ

  •    شعبۂ اخلاقیات
  •    شعبۂ تربیت
  •    شعبۂ اسلام و مطالعۂ معنویت (معنویات / روحانیات)

6- فقہ و قانون انسٹی ٹیوٹ

  •    شعبۂ فلسفۂ فقہ و قانون
  •    فقہ سے منسلک علوم کا شعبہ
  •    فقہی و قانونی مسائل کا شعبہ

7- انسٹی ٹیوٹ برائے سیاسی علوم و افکار

  •    شعبۂ سیاسی فلسفہ
  •    شعبۂ سیاسی فقہ
  •    شعبۂ سیاسیات

8- انسٹی ٹیوٹ برائے الٰہیات و خاندان

  •    شعبۂ تقابلی الٰہیات
  •    شعبۂ سماجی اخلاقیات
  •    شعبۂ خاندانی مطالعات

9- تمدنی اسلام انسٹی ٹیوٹ

  •    شعبۂ اطلاقی فقہ
  •    شعبۂ فلسفہ و کلام جدید
  •    شعبۂ قرآن و معاشرتی علوم
  •    شعبۂ اسلامی ہنر و تمدن

10- اسلامی اطلاعات و دستاویزات مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ

  •    علمی تنظیموں کی تخلیق کا شعبہ
  •    اطلاعات و دستاویزات منظم کرنے کا شعبہ
  •    اطلاعات و علوم کی نشر و اشاعت کا شعبہ

11- اسلامی آثار کا بحالی مرکز

  •    شعبۂ کتابیات و مطالعۂ مخطوطات
  •    اسلامی آثار کی تصحیح و بحالی کا شعبہ

12- معاشرتی و تہذیبی مطالعات کا مرکز

  •    شعبۂ تہذیبی / تمدنی مطالعات
  •    شعبۂ ثقافتی و معاشرتی مطالعات

13- علمی تعاون و بین الاقوامی تعاون مرکز

  •    محکمۂ علمی تعاون
  •    محکمۂ بین الاقوامی امور
  •    ماہر افسر برائے ترجمہ
  •    ماہر افسر برائے تشریفات (protocol)

فیکلٹی کے اراکین و محققین

  •    100 سے زائد کل وقتی (فل ٹائم) فیکلٹی اراکین اور سات تحقیقی رفقائے کار (پارت ٹائم فیکلٹی)؛
  •    40 سے زائد کل وقتی (فل ٹائم) محققین؛
  •    300 سے زائد منصوباتی تحقیقی رفقائے کار؛

  اکیڈمی کے تحقیقاتی منصوبے

  •    شائع شدہ: 858 تحقیقاتی منصوبے؛    
  •    جاری: 591 تحقیقاتی منصوبے۔

 اکیڈمی کے بعض اہم ترین تحقیقاتی منصوبے

دوائر المعارف اور دانش نامے

  •    شائع شدہ

1.    دائرۃ المعارفِ قرآن کریم (اب تک 15 جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

2.    16 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے دانش نامۂ قرآن کریم (اب تک تین جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

3.    دانش نامۂ اَعلامِ قرآن (اب تک پانچ جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

4.    اخلاق کا قرآنی دانش نامہ (اب تک ایک جلد شائع ہوئی ہے)؛

5.    شیعہ اصولیون کا دانشنامہ (اب تک دو جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

6.    دانش نامۂ قرآنیات (اب تک ایک جلد شائع ہوئی ہے)؛

7.    عقلی معارف کا قرآنی دانش نامہ (اب تک ایک جلد شائع ہوئی ہے)؛

8.    فقہ و اصول کا قرآنی دانش نامہ (اب تک ایک جلد شائع ہوئی ہے)؛

9.    دانش نامۂ حج و حرمین (اب تک ایک جلد شائع ہوئی ہے)؛

10.    بحار الانوار کی معجم (14 مجلدات)۔

  •    جاری

1.    دائرۃ المعارفِ قرآن کریم کا تسلسل؛

2.    16 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے دانش نامۂ قرآن کریم کا تسلسل؛

3.    دانش نامۂ اَعلامِ قرآن کا تسلسل؛

4.    اخلاق کے قرآنی دانش نامے کا تسلسل؛

5.    دانشنامۂ قرآنیات کا تسلسل؛

6.    معقولات کے قرآنی دانش نامے کا تسلسل؛

7.    شیعہ علمائے اصول کے دانش نامے کا تسلسل؛

8.    فقہ و اصول کے قرآنی دانش نامے کا تسلسل؛

9.    حج اور حرمین کے دانشنامے کا تسلسل؛

10.    دانشنامۂ اہل بیت(علیہم السلام)؛

11.    قرآن اور اہل بیت(علیہم السلام) کی تعلیمات پر مبنی اسلوب حیات کا دانشنامہ؛

اصطلاح نامے  (Thesauruses)

  •    شائع شدہ

1.    اصطلاح نامۂ قرآنیات؛

2.    فلسفۂ اسلامی کا اصطلاح نامہ (دو مجلدات)؛

3.    اصطلاح نامۂ منطق؛

4.    کلام اسلامى کا اصطلاح نامہ (2 جلد)؛

5.    علم اصول الفقہ کا اصطلاح نامہ؛

6.    اسلامی اخلاقیات کا اصطلاح نامہ؛

7.    حدیثیات کا اصطلاح نامہ؛

8.    مہدوی معارف و تعلیمات کا اصطلاحنامہ ( الیکٹرانک)؛

9.    نمونۂ صَرف (Consumption patterns) میں اصلاح کا اصطلاح نامہ؛

10.    قرآنی معارف و تعلیمات کا اصطلاح نامہ۔

  •    جاری

1.    راویان حدیث کا اصطلاح نامہ؛

2.    خصوصی فوجداری قانون کا اصطلاح نامہ؛

3.    عمومی فوجداری قانون کا اصطلاح نامہ؛

4.    جدید کلامی مسائل کا اصلاح نامہ؛

5.    فقہ کا اصطلاح نامہ؛

6.    ادیان کا اصطلاح نامہ۔

    فرہنگ نامے

  •    شائع شدہ

1.    فرہنگِ قرآن (33 مجلدات)؛

2.    تفاسیر کی موضوعی فرہنگ 3) مجلدات)؛

3.    قرآن میں مشابہ اصطلاحات کی تجزیاتی فرہنگ (اب تک دو جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

4.    قرآنی وجوہ و نظائر کا تجزیاتی فرہنگ نامہ (اب تک دو جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

1.    اصول الفقہ کا فرہنگ نامہ؛

2.    قرآنیات کا فرہنگ نامہ؛

3.    اسلامی مؤلفین کا فرہنگ نامہ (جلد1و2و3و4)؛

4.    قرآنی اصطلاحات کا اطلاقی فرہنگ نامہ؛

5.    المعجم التطبیقی للقواعد الاصولیۃ فی الفقہ الامامیۃ (چھ مجلدات)؛

6.    المفتاح الجامع لمصطلحات القرآن و مفاہیمہ (چھ مجلدات)؛

7.    اسلامی فقہ کی جامع کتابیات (5 مجلدات)؛

8.    قواعدِ فقہ کی کتابیات؛

9.    جدید طبی مسائل کی کتابیات۔

  •    جاری

1.    قرآن کریم میں مشابہ اصطلاحات کے تجزیاتی فرہنگ نامے کا تسلسل؛

2.    قرآنی وجوہ و نظائر کے تجزیاتی فرہنگ نامے کا تسلسل؛

3.    کلامی اسلامی کا فرہنگ نامہ؛

4.    منطق کا فرہنگ نامہ۔

    مجموعۂ آثار (موسوعات)

  •    شائع شدہ

1.     موسوعۂ علامہ شرف الدین (11 مجلدات)؛

2.     موسوعۂ شہید اول (21 مجلدات)؛

3.     موسوعہ شہید ثانی (30 مجلدات)؛

4.     موسوعۂ علامہ بلاغی (9 مجلدات)؛

5.     موسوعۃ الاجماع فى فقہ الامامیۃ؛

6.    موسوعۃ احکام المرتد (2 مجلدات)؛

7.     علامہ کاشف الغطاء کا موسوعہ/ کلامی آثار (14 مجلدات)؛

8.     حضرت آیۃ اللہ العظمی مظاہری کا موسوعہ (27 مجلدات)؛

9.     فقہ و اصول کی موضوعی میراث (اب تک ایک جلد شائع ہوئی ہے)۔

  •     جاری

1.    موسوعۂ فقہ و اصول کی موضوعی میراث کا تسلسل؛

2.    موسوعۂ علامہ کاشف الغطاء کا تسلسل / فقہی آثار (24 مجلدات)؛

3.    موسوعۂ علامہ کاشف الغطاء کا تسلسل / تاریخی، سیاسی وغیرہ ۔۔۔  (18 مجلدات)؛

4.    موسوعۂ علامہ سید محسن امین، (کتاب اعیان الشیعہ کے بغیر) (20 مجلدات)؛

5.    حکیم ابو نصر فارابی کا موسوعہ (12 مجلدات)؛

6.    آیۃ اللہ بہجت کا موسوعہ (25 مجلدات)؛

7.    اخلاقیات کی موضوعی میراث؛

8.    فلسفہ و کلام کی موضوعی میراث؛

9.    خواجہ نصیر الدین طوسی کے فلسفی اور کلامی رسائل کی موضوعی میراث؛

10.    شیخ بہائی کا موسوعہ (22 مجلدات)؛

کلاں منصوبے  

  •    شائع شدہ

1.    سیاست متعالیہ (Transcendental Politics) حکمت متعالیہ (Transcendental Philosophy) کے تناظر میں (اب تک 18 کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

2.    مسلم مفکرین کا فکرنامہ (اندیشہ نامہ) (اب تک 48 کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

3.    معاصر ایران میں سیاسی دانش (اب تک چار کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

4.    سیاسی فقہ کا فلسفہ (اب تک چار کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

5.    سیاسی نظام کی فقہ (اب تک پانچ کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

6.    سیاست قرآن کریم میں (اب تک چار کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

7.    سیاسی روایات کا موسوعہ (اب تک پانچ کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

8.    مشائی سیاسی فلسفہ (اب تک دو کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

9.    علم سیاست کا فلسفہ (اب تک دو کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

10.    اخلاق اور سیاست (اب تک چار کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

11.    بین الاقوامی تعلقات اور خارجہ پالیسی کی فقہ (اب تک تین کاوشیں شائع ہوئی ہیں)

12.    سلامتی (Security) اسلام میں (اب تک تین کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

13.    علمائے دین اور سیاست (اب تک 9 کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

14.    لسانیات اور علم اصول کا فلسفہ (اب تک دو کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

15.    نفس اور بدن کا تعلق (اب تک 20 کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

16.    فلسفۂ اسلامی کی استعدادات اور سیاسی ـ معاشرتی حیات سے اس کا ربط و تعلق (اب تک تین کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

17.    عقل و دین (اب تک پانچ کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

18.    امامیہ متکلمین کا فکر نامہ (اب تک آٹھ کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

19.    انوار الفقاہۃ (اب تک 10 جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

20.    الٰہیاتِ اخلاق (اب تک 10 کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

21.    اخلاقی ـ دینی تربیت کے نفسیاتی مبادی (اب تک دو کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

22.    کتاب "مختلف الشیعۃ" (10 مجلدات میں شائع ہوئی ہے)؛

23.    کتاب "رویت ہلال" (پانچ جلدوں میں شائع ہوئی ہے)؛

24.    کتاب "البراہین القاطعۃ فی شرح تجرید العقائد (چار جلدوں میں شائع ہوئی ہے)؛

25.    منتقد المنافع فی شرح مختصر النافع (10 جلدوں میں شائع ہوئی ہے)؛

26.    الصحابۃ الکرام (تین جلدوں میں شائع ہوئی ہے)؛

27.    جدت فکر، دانشوری اور دینی احیاء کے نمونے (اب تک ایک کاوش شائع ہوئی ہے)؛

28.    غربت اور ترقی (اب تک پانچ کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

29.    جدید طبی مسائل (دو مجلدات)

30.    شیعہ عرفانی مکاتب کا نظامِ فکر (اب تک ایک کاوش شائع ہوئی ہے)؛

31.    پائیدار ترقی کی فراموش شدہ ضرورتیں؛

32.    قرائت کی فقہ (اب تک ایک کاوش شائع ہوئی ہے)؛

33.    اطلاقی اخلاقیات (اب تک پانچ کاوشیں شائع ہوئی ہیں)؛

34.    جھوٹی روحانیتوں پر تنقید (اب تک دو جلدیں شائع ہوئی ہیں)؛

35.    اسلامی روحانیت کے پہلؤوں کی تشریح؛ (اب تک چار کاوشیں شائع ہوئی ہیں)۔

  •    جاری

1.    "سیاست متعالیہ حکمت متعالیہ کے تناظر میں" کا تسلسل؛

2.    "مسلم مفکرین کا فکرنامہ" کا تسلسل؛

3.    "معاصر ایران میں سیاسی علوم" کا تسلسل؛

4.    "سیاسی فقہ کا فلسفہ" کا تسلسل؛

5.    "سیاسی نظام کی فقہ" کا تسلسل؛

6.    "سیاست قرآن کریم میں" کا تسلسل؛

7.    "سیاسی روایات کا موسوعہ" کا تسلسل؛

8.    "مشائی سیاسی فلسفہ" کا تسلسل؛

9.    "علم سیاست کا فلسفہ" کا تسلسل؛

10.    "اخلاق اور سیاست" کا تسلسل؛

11.    "بین الاقوامی تعلقات اور خارجہ پالیسی کی فقہ" کا تسلسل؛

12.    "سلامتی اسلام میں" کا تسلسل؛

13.    "علمائے دین اور سیاست" کا تسلسل؛

14.    "لسانیات اور علم اصول کا فلسفہ" کا تسلسل؛

15.    "نفس اور بدن کا تعلق" کا تسلسل؛

16.    "فلسفۂ اسلامی کی استعدادات اور سیاسی ـ معاشرتی حیات سے اس کا ربط و تعلق" کا تسلسل؛

17.    "عقل و دین" کا تسلسل؛

18.    "امامیہ کے متکلمین کا فکر نامہ" کا تسلسل؛

19.    "الٰہیاتِ اخلاق" کا تسلسل؛

20.    "اخلاقی ـ دینی تربیت کے نفسیاتی  مبادی" کا تسلسل؛

21.    "منتقد المنافع فی شرح مختصر النافع" کا تسلسل؛

22.    "جدت فکر، دانشوری اور دینی احیاء کے نمونے" کا تسلسل؛

23.    "شیعہ عرفانی مکاتب کا نظامِ فکر" کا تسلسل؛

24.    "اطلاقی اخلاقیات" کا تسلسل؛

25.    "جھوٹی روحانیتوں پر تنقید" کا تسلسل؛

26.    "اسلامی روحانیت کے پہلؤوں کی تشریح" کا تسلسل؛

27.    "قرآنی نظام سازی کا مطالعہ" کا تسلسل؛

28.    قرآن کی علمی مرجعیت؛

29.    قرآن اور استشراق؛

30.    قرآن اور تجرباتی سائنس کے ساتھ قرآن کی عدم آہنگی سے متعلق مزعومات پر تنقید؛

31.    ہنر کی فقہ؛

32.    دینداری کی اخلاقیات؛

33.    انتظامی اخلاقیات؛

34.    حیاتیاتی اخلاقیات؛

تراجم

  •    41 مجلدات ترجمے، مرکزالحضاره، اسلامی ثقافت و تعلقات تنظیم، دارالمعارف الحِکمیہ اور مرکز الہدف کے تعاون سے۔

اکیڈمی کے کتب خانے

  •    کتب خانوں کی تعداد:   9 کتب خانے
  •    کتب کی تعداد:  234200 عناوین کتب  - 356769 مجلدات۔

1.    اسلامی علوم و ثقافت اکیڈمی کا مرکزی کتب خانہ؛

2.    قرآنی ثقافت و معارف کا تخصصی کتب خانہ؛

3.    عمومی اور امانتی کتب خانہ (General & Trust Library)؛

4.    احیائے آثار اسلامی کا تخصصی کتب خانہ؛

5.    الہیات و خاندان انسٹی ٹیوٹ کا مرکزی کتب خانہ؛

6.    الہیات و خاندان انسٹی ٹیوٹ کا خواتین حوالہ جاتی کتب خانہ؛

7.    الہیات و خاندان انسٹی ٹیوٹ کا تخصصی کتب خانہ؛

8.    تمدنی اسلام انسٹی ٹیوٹ کا کتب خانہ؛

9.    انتظامِ اسلامی اطلاعات و دستاویزات انسٹی ٹیوٹ کتب خانہ کا ڈیجیٹل کتب خانہ: (ایک لاکھ ڈیجیٹل مآخذ کا ریکارڈ)

نشر و اشاعت

    مطبوعہ تصنیفات و تالیفات کی مجموعی تعداد:  1184 مجلدات (596 مجلدات اکیڈمی کی مطبوعات، 471  مجلدات بوستان انسٹی ٹیوٹ کی مطبوعات، 112 مجلدات مرکز اصفہان کی مطبوعات،  5 تالیفات انسانیات کی نصابی کتب کی تحقیق و تدوین کے ادارے (سمت) کی مطبوعات کے تعاون سے)

الیکٹرانک طبع و نشر

پژوہان پبلشنگ مینجمنٹ سسٹم میں اکیڈمی کی تمام کتب و مطبوعات کی الیکٹرانک اشاعت، متعدد سہولیات اور معتبر مقامی اور بین الاقوامی ناشرین کی 3500 کتب اور مجلات کے ہمراہ۔  www.pajoohaan.ir                

رسائل و جرائد:  13 رسائل و جرائد

علمی ـ تحقیقاتی مجلات

1.     قرآنی تحقیقات؛

2.     اسلام اور سماجی مطالعات؛

3.     فقہ میں ایک نئی تلاش؛

4.     نقد و نظر؛

5.     جدید عقلی تحقیقات کا ششماہی رسالہ؛

6.     اسلامی سیاسی مطالعات کا ششماہی رسالہ، انگریزی اور عربی میں۔

علمی ـ ترویجی رسائل و جرائد

7.    اخلاقیات؛

    دیگر رسائل و جرائد

8.    حوزہ؛

9.    دو ماہی آیینۂ پژوہش؛

10.    برقی مجلہ اسلامی علوم کا انتظام؛

11.    شش ماہی رسالہ اسلامی متون کا ادبی مطالعہ؛

12.    دوفصلنامه علمی ـ تخصصی  سیره پژوهی اهل بیت (علیہم السلام) ؛

13.    الیکٹرانک مجلہ "نو قلم"۔

ویب گاہیں اور سافٹ ویئر مصنوعات

اطلاع رسانی (خبررسانی) کی ویب گاہیں

   1۔ اسلامی علوم و ثقافت اکیڈمی کا پورٹل (سہ زبانی، زبانوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے)؛

www.isca.ac.ir

   2۔ فکری اور ثقافتی مَداروں (قطبوں) کا سیکرٹریٹ؛

http://dqdte.ir

تحقیقاتی ویب گاہیں

1۔ رسائل و جرائد کی ویب گاہ؛

http://journals.isca.ac.ir

    2۔ قرآنی علوم و معارف کی ویب گاہ؛

http://quran.isca.ac.ir

    3۔ دانش نامۂ اہل بیت (علیہم السلام)؛

http://www.ahlebeitpedia.ir

   4۔ علوم اسلامی انفارمیشن مینجمنٹ بیس؛

http://thesaurus.isca.ac.ir

   5۔ ڈیجیٹل کتب خانہ؛

http://dl.isca.ac.ir

   6۔ ویکی علوم اسلامی؛

http://wiki.isca.ac.ir

    موبائل اپیلی کیشنز

1.    قرآن سراج؛

2.    پژوہان موبائل کتاب خوانی؛

3.    اکیڈمی انفارمیشن اپلیکیشن؛

4.    قرآن کریم کا دائرۃ المعارف؛

5.    فرہنگ قرآن؛

6.    قرآنی سوال و جواب۔

سافٹ ویئر مصنوعات

1.    قرآنی معارف کا جامع دانش نامہ: قرآن کا جامع ترین موضوعی لغت نامہ جو تفسیر راہنما کی اطلاعات، فرہنگ قرآن اور تفاسیر کے موضوعی لغت نامے پر مشتمل ہے؛

2.    قرآنی مقالات کا موضوعی دانش نامہ: قرآنی علوم و معارف کے سلسلے میں 10000 مقالات پر مشتمل ہے؛

3.    شجرہ طوبٰی (قرآن و معارفِ قرآن اکیڈمی کی تالیفات و تصنیفات و مطبوعات کا ڈیجیٹل کتب خانہ)؛

4.    تفاسیر کا موضوعی لغت نامہ (سافٹ ویئر)؛

5.    قرآنی سوال و جواب کا سافٹ ویئر؛

6.    سافٹ ویئر "قرآن و حدیث میں مہدویت کا گنجینہ"؛

7.    سافٹ ویئر "مطہر" (شہید مطہری کی تالیفات و تصنیفات کا مجموعہ)؛

8.    سافٹ ویئر "خطیب"؛

9.    سافٹ ویئر "نجم"؛

10.    اصول فقہ کی تخصصی ویب گاہ کا سافٹ ویئر؛

11.    قرآنی علوم کی تخصصی ویب گاہ کا سافٹ ویئر؛

12.    سافٹ ویئر "التمہید"۔

    علمی سیشنز اور علمی نشستیں

  •    تنقیدی اور ترویجی سیشنز:  502 کرسی ؛
  •    علمی نشستیں: 1534 علی نشستیں؛
  •    تخصصی سیشنز:    3  سیشنز

1.    نیٹ ورک جسٹس (عدل و انصاف کا باہم مربوط سلسلہ)؛

2.    متعالی سلامتی (Transcendental Security)؛

3.    فقہ میں "ظلم کی نفی" کا قاعدہ۔

اکیڈمی کے سیمینار  

بین الاقوامی سیمینار:  19 سیمینار

1.    توحیدی ادیان (آٹھ سیمینار)؛ 2016ع‍؛

2.    امام مہدی(عج) اور دنیا کا مستقبل؛ مقام: عراق؛ 2012ع‍؛

3.    قرآن اور معاصر معاشرے کے مسائل، قرآن و مسائل، اسلامی ثقافت و تعلقات تنظیم کے تعاون سے؛ 2006ع‍؛

4.    دینی تعلیمات اور نفس و بدن کا مسئلہ؛ 2010ع‍؛  

5.    علامہ سید عبد الحسین شرف الدین؛ 2005ع‍؛  

6.    شہیدین؛ 2010ع‍ بمقام بیروت؛

7.    علامہ محمد جواد بلاغی؛ 2007ع‍؛

8.    آخوند خراسانی؛ 2012ع‍؛

9.    نوجوان کا چہرہ توحیدی ادیان میں؛ 2017ع‍؛

10.    ایران اور عرب دنیا کے ثقافتی مکالمات؛ 2017ع‍؛

11.    امام ہادی(علیہ السلام) کی سیرت اور آپ کا زمانہ؛ 2017ع‍؛

12.    علامہ محمد ہادی معرفت (رح)؛ 2007ع‍؛

13.    علامہ کاشف الغطاء بعنوان: علامہ کاشف الغطاء کے کلامی افکار کا جائزہ اور ان کے موسوعے کی تقریب رونمائی (کلامی کتب کا مجموعہ)؛ 2017ع‍؛

14.    اسلام اور انسان دوستی کا قانون؛2012ع‍؛ (ریڈکراس کے علاقائی سیکریٹریٹ کے تعاون سے)

15.    سبط النبی(ص)؛ امام حسن (ع)؛ 2014ع‍؛

16.    امام سجاد(ع)؛ 2015ع‍؛

17.    ابن الرضا؛ امام جواد(ع)؛ 2016ع‍؛

18.    عدل اور اخلاق مکتب اہل بیت(علیہم السلام) میں، امام رضا(ع) کی سیرت و تعلیمات پر تاکید کے ساتھ)؛

19.    ترجمۂ قرآن؛2014ع‍۔

قومی سیمینار: 46سیمینار

1.    پیغمبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی سیاسی اور حکومتی سیرت؛ ٢٠٠٦ ع‍؛

2.    سیاست متعالیہ حکمت متعالیہ کے تناظر میں؛٢٠٠8ع‍؛

3.    وحدت اسلامی اور قومی سلامتی؛ ٢٠10ع‍؛

4.    علما اور اسلامی انقلاب؛ ٢٠15 ع‍؛

5.    گفتگو زندگی کی خاطر: امام موسیٰ صدر کے تجربے کا جائزہ؛ 2015ع‍؛

6.    المیۂ منیٰ کے سیاسی اور قانونی پہلؤوں کا جائزہ؛ 2016ع‍؛

7.    نوجوان نسل اور علما کے تعلق کا جائزہ؛ 2009ع‍؛

8.    اصطلاح نامہ اور الیکٹرانک اسپیس پر اس کے اطلاقات؛ 2007ع‍؛

9.    مہدویت پر بات چیت (دس مکالمے، مہدویت سے منسلک موضوعات پر) 1999ع‍ تا ٢٠٠8ع‍؛

10.    حجاب، حکومت اسلامی کی ذمہ داریاں اور اختیارات؛ 2007ع‍؛

11.    قرآئت کی فقہ، قرآنی شورائے عالی کے تعاون سے؛ 2015ع‍؛

12.    انقلابی حوزہ علمیہ اور قومی و بین الاقوامی ذمہ داریاں؛ 2017ع‍؛

13.    علامہ معرفت (رح)؛ 2017ع‍؛

14.    آیت اللہ مظاہری کانفرنس؛ 2016ع‍؛

15.    عرفانِ اسلامی امام خمینی(قدس سرہ) کی نگاہ میں، بنیادیں اور حصولیابیاں؛ 2015ع‍؛

16.    دینی و مذہبی رواداری کے اصول اور امام موسیٰ صدر کی مثال؛ 2014ع‍؛

17.    معاصر دنیا میں فلسفے کی ضرورت؛ 2014ع‍؛

18.    سیرت امام رضا (علیہ السلام) ہم دلی اور ہم زبانی؛ 2014ع‍؛

19.    رضوی ثقافت میں با اثر خواتین؛ 2015ع‍؛

20.    اسپتالوں اور طبی مراکز میں پاکدامنی اور حجاب؛ 2017ع‍؛

21.    علامہ معرفت کی تفسیری آراء کا جائزہ؛ 2017ع‍؛

22.    حکمرانی اور عمومی پالیسی سازی کی پہلی کانفرنس؛ 2017ع‍؛

23.    اسلامی جمہوریہ ایران کی پولیس اور جدید اسلامی تہذیب؛ 2017ع‍؛

24.    اطلاعاتی فقہ کا فلسفہ؛ 2017ع‍؛

25.    مہدویت کے دعویداروں میں نفسیاتی فتور؛ 2009ع‍؛

26.    کلوننگ اور اس کو درپیش فقہی اور قانونی مشکلات؛ 2005ع‍؛

27.    ایران میں سیاسی علوم کا تناظر؛ 2010ع‍؛

28.    قرآن اور معاصر معاشرہ؛ 2006ع‍؛

29.    سماجی علم مسلم مفکرین کے افکار میں؛ 2011 ع‍؛

30.    خواتین کی حکمرانی اور قضاوت (قاضی بننا)؛ 2011ع‍؛

31.    الحاج شیخ عباس قمی کی یاد میں مجلس تکریم؛2010ع‍؛

32.    حوزہ، ذرائع ابلاغ اور مواصلات؛2012ع‍؛

33.    حکیم طہران (آقا علی مدرس زنوزی) ؛2018ع‍؛

34.    فلسفۂ اخلاق؛2015ع‍؛

35.    طاقت اور سربلندی؛ 2009ع‍؛

36.    انسان، معاشرہ، صحت؛ 201٦ع‍؛

37.    پاکیزہ سائبر ماحول؛ 201٦ع‍۔

علمی تعاونات

  •    اندرونی اور بیرونی علمی تعاونات کی تعداد: 138؛

اکیڈمی کے مفاہمت نامے

  •    قومی مفاہمت نامے:  96؛
  •    بین الاقوامی مفاہمت نامے: 12۔

اکیڈمی کے اعزازات

  •    چوتھے بین الاقوامی فارابی فیسٹیول میں "بہترین تحقیقاتی ادارہ"؛ 2010ع‍؛
  •    حوزہ کی "سال کی بہترین کتاب" کے مسلسل آٹھ ادوار میں "منتخب ناشر"؛
  •    تنقیدی اور ترویجی سیشنز کے انعقاد کے لحاظ سے ملک کے تعلیمی اور تحقیقاتی مراکز کے درمیان پہلا رتبہ، 2017ع‍؛
  •    بین الاقوامی فارابی فیسٹیول میں اکیڈمی کی منتخب کاوشوں کی تعداد: 5  کاوشیں؛

1.    احکام کے استباط میں تقیہ کا کردار؛ نعمت اللَّہ صفرى؛ بین الاقوامی فارابی فیسٹیول میں لائق تحسین؛ 2010ع‍؛

2.    اجتہاد میں کلامی مبادی کا کردار، سعید ضیائی فر؛ چوتھے بین الاقوامی فارابی فیسٹیول میں تیسرا رتبہ؛ 2010ع‍؛

3.    بین المذاہب رواداری؛ سید صادق حسینى تاشى؛ بین الاقوامی فارابی فیسٹیول میں لائق تحسین؛ 2010ع‍؛

4.    سیاسی فقہ میں اقتدار پر نظارت؛ سید سجاد ایزدہی؛ بین الاقوامی فارابی فیسٹیول میں لائق تحسین؛ 2009ع‍؛

5.    اسقاط حمل اخلاقی نقطہ نظر سے؛ علی رضا آل بویہ؛ تیسرے بین الاقوامی فارابی فیسٹیول میں تیسرا رتبہ؛ 2009ع‍۔

  •    حوزہ علمیہ کی سال کی بہترین کتاب، ملک کے دینی محققین کی کانفرنس، اسلامی جمہوریہ ایران کے سہ ماہی کتاب میلے، طلبہ کی سال کی بہترین کتاب میلے سمیت مختلف میلوں اور کانفرنسوں میں اکیڈمی کی 200 سے زائد کاوشیں منتخب قرار پائی ہیں۔
  •    اکیڈمی کا پتہ: قم، چہارراہ شہداء، ابتدائے خیابان معلم، اسلامی علوم و ثقافت اکیڈمی (حوزہ علمیہ قم کے دفتر تبلیغات اسلامی سے منسلک)
  •    آئی وی آر نمبر: 31150-025
  •    فیکس: 37831728-025
  •    برقی ڈاک پتہ: info@isca.ac.ir
  •    وب سائٹ: www.isca.ac.ir

انسٹاگرام     https://www.instagram.com/iscaenglish

تحقیقاتی مرکز ایک نظر میں