اسمارہ کیانی ایک پاکستانی فٹ بال کھلاڑی ہیں۔ وہ قومی خواتین فٹ بال ٹیم کی رکن ہیں اور کل فٹ بال یوتھ اکیڈمی کی ہیڈ کوچ بھی ہیں۔ [1][2][3]

اسمارہ کیانی
اسمارہ کیانی
معلومات شخصیت
قومیت پاکستان
عملی زندگی
پیشہ فٹ بال کھلاڑی
کارہائے نمایاں کل فٹ بال یوتھ اکیڈمی کی کوچ
کھیل ایسوسی ایشن فٹ بال   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی

ترمیم

اسمارہ نے اپنے اسکول کے سالوں میں فٹ بال کھیلنا شروع کیا تھا۔ اس کے بعد وہ فٹ بال میں اپنی مہارت کو آگے بڑھانے کے لیے ایک پیشہ ور کلب میں شامل ہوگئیں۔ [4] اسمارہ اور ان کے کلب نے 2007 میں ینگ رائزنگ اسٹارز تشکیل دی۔ ایک انٹرویو میں اسمارہ نے کہا کہ انھیں اس دقیانوسی تنقید کا سامنا ہے کہ فٹ بال خواتین کے لیے نہیں ہے۔ [5] انھوں نے کہا کہ تنقید سے نمٹنے کے لیے بہت ذہنی طاقت درکار ہے لیکن ان کے والد کی حمایت نے اسمارہ کو آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔[6][7]

پیشہ ورانہ زندگی

ترمیم

اسمارہ نے ینگ رائزنگ اسٹارز میں شمولیت اختیار کی اور پیشہ ورانہ ٹورنامنٹوں میں حصہ لینا شروع کیا۔ [8] ان کی ٹیم نے بہت سے چیمپیئن شپس جیتے اور 5 سال تک قومی چیمپیئن کا اعزاز حاصل کیا۔ 2010 میں، اسمارہ نے نیشنل ویمن فٹ بال ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔ [9] 2012 میں، اسمارہ اپنی ٹیم کی کپتان بن گئیں۔[10][11]

اسمارہ نے بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں بھی حصہ لیا۔ 2009 میں، اسپورٹس انوائے ایکسچینج پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، انھوں نے امریکا میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ [12] 2010 میں، اسمارہ نے پاکستان کی قومی خواتین فٹ بال ٹیم کی مستقل ممبر کی حیثیت سے، بنگلہ دیش میں ہونے والے سیف خواتین چیمپیئن شپ میں ملک کی نمائندگی کی۔ انھوں نے 2012 میں سری لنکا میں بھی نمائندگی کی تھی۔ اسمارہ نے 2015 میں 8 ویں قومی ویمن فٹ بال چیمپیئن شپ میں پاکستان کی بہترین کھلاڑی کا اعزاز جیتا تھا۔[13][14] 2017 میں ایک پاکستانی نوجوان فٹ بال ٹیم کے ایک حصے کے طور پر، اسمارہ اور ان کی ٹیم ایک ٹورنامنٹ میں کھیلنے کے لیے آسٹریلیا گئی تھیں۔ وہ بھوٹان میں SAF چیمپیئن شپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں۔[15][16][17]

اسمارہ نے کل فٹ بال یوتھ اکیڈمی میں بطور کوچ اور اسپورٹس ڈویلپمنٹ آفیسر کی حیثیت سے بھی کام کیا ہے، جہاں وہ انڈر 16 ٹیموں کو فٹ بال کی کوچنگ مہیا کرتی ہیں۔ وہ پاکستان میں فٹ بال کی سفیر کی حیثیت سے بھی کام کر چکی ہیں[18][19]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Pakistani squash player slams advert featuring Momina Mustehsan | Pakistan Today"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  2. "Pakistan Poverty Alleviation Fund"۔ www.ppaf.org.pk۔ 14 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  3. "Momina Mustehsan: The Pakistani superstar helping girls up their game"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 2017-10-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  4. "The 'football is not for women' stereotype follows me everywhere_ says Asmara Kiani"۔ article.wn.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  5. "PPAF acknowledges contributions of women in supported community institutions"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2018-03-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 [مردہ ربط]
  6. Syeda Shehrbano Kazim (2016-12-16)۔ "The 'football is not for women' stereotype follows me everywhere, says Asmara Kiani"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  7. "The 'Football Is Not For Women' Stereotype Follows Me Everywhere, Says Pakistani Footballer | New Age Islam News Bureau"۔ www.newageislam.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  8. "briefs..."۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 [مردہ ربط]
  9. "Fight like a girl: Women in sports negotiating athletic ability and femininity"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2017-03-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  10. "Females | Sports Board Punjab"۔ sportsboard.punjab.gov.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  11. "Pakistani athlete criticises a soft drink ad in Facebook post for featuring a 'celebrity'"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2017-01-02۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  12. "Asmara Kiani | sportanddev.org"۔ www.sportanddev.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  13. "PFF approves 30 female footballers for national camp"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2010-11-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  14. Webdesk (2016-12-17)۔ "Breaking Away From the Cliche: Spotlight on Footballer Asmara Kiani -" (بزبان انگریزی)۔ 17 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  15. "Australian Women Club, melbourne, Melbourne (2020)"۔ www.findglocal.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  16. "Pakistani soccer player hits Aussie fields"۔ SBS Your Language (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  17. Malik Riaz Hai Naveed (2014-10-30)۔ "5 Questions-5 Answers: Unlucky Asmara Kiani"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  18. Ahsan Bilal Saleem، Ahsan Bilal Saleem (2017-10-30)۔ "Momina Mustehsan Highlight Issues Affecting Young Women"۔ MeshPedia (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  19. Editorial Staff (2015-11-30)۔ "'Women football also in decline due to PFF political crisis': Women NT stars to FPDC"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020