اسٹاک ہوم سنڈروم
نفسیات میں اسٹاکہوم سنڈروم ایک ایسی نفسیاتی بیماری کا نام ہے جس میں مغوی اغوا کنندہ یا جنسی زیادتی کا شکار، زیادتی کرنے والے کا ہمدرد اور بعض حالات میں اسُ کے عشق میں گرفتار ہوجاتا ہے اور کبھی اس کا دفاع بھی کرنے لگتا ہے۔۔[1][2] مغربی دنیا میں یہ اصطلاح اس وقت وجود میں آئی جب 1973میں سٹاک ہوم ۔ سویڈن کے ایک شہر میں جیل سے فرار قیدی ایک بنک میں داخل ہوا، گارڈ کو گولی ماری اور چار لوگوں کو ایک کمرے میں بند کر کے یرغمال بنا لیا۔ اور انتطامیہ کو پیسوں اور محفوظ راستہ دینے کی شرائط رکھ دیں۔ ایک ہفتہ کے محاصرے کے بعد اس کو گرفتار کر کے یرغمالیوں کو رہا کروا لیا گیا۔ لیکن انتطامیہ اور نفیسات کے ماہرین کے لیے اس وقت عجیب صورت حال پیدا ہو گئی جب چاروں یرغمالیوں نے اس ملزم کی حمایت میں بیان دے دیا کہ وہ ایک بہت اچھا انسان ہے۔ نہ صرف اس کی حمایت کی بلکہ انھوں نے مل کر اس کی رہائی کے لیے باقاعدہ مہم چلائی اور چندہ بھی جمع کیا اور باقاعدہ اس کا ساتھ دیا۔ دنیا بھر کے ماہرین نفسیات کو اس دماغی کیفیت اور بیماری کا پہلی بار پتہ چلا اور یوں اسے سٹاک ہوم سینڈورم کا نام دیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ de Fabrique، Nathalie؛ Romano، Stephen J.؛ Vecchi، Gregory M.؛ van Hasselt، Vincent B. (جولائی 2007)۔ "Understanding Stockholm Syndrome"۔ FBI Law Enforcement Bulletin۔ Law Enforcement Communication Unit۔ ج 76 شمارہ 7: 10–15۔ ISSN:0014-5688۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-11-17
- ↑ "'Stockholm syndrome': psychiatric diagnosis or urban myth?". Department of Psychiatry and Behavioural Sciences, Hampstead Campus (London وUK. میں). Royal Free and University College Medical School. 2007 November 19. PMID:18028254.
{{حوالہ رسالہ}}
: تحقق من التاريخ في:|date=
(help) and الوسيط غير المعروف|coauthors=
تم تجاهله يقترح استخدام|author=
(help)اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link)