اسپیڈ بریکر (انگریزی: Speed bump) جسے اپنے لفظی معانی کے لحاظ سے رفتار شکن کہا جا سکتا ہے، سڑک پر موجود گاڑیوں کی رفتار کو روکنے کے ذرائع ہیں۔ یہ عمومًا سڑک کی سطح سے ابھرے ہوئے ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے گاڑیوں کو ان تک پہنچنے کے ساتھ ساتھ اپنی رفتار کو کم کرنا ہوتا ہے، بہ صورت دیگر گاڑیاں بے قابو ہو سکتی ہیں، غیر معمولے دھچکے لگ سکتے ہیں، گاڑیاں گر سکتی ہیں یا پھر کوئی حادثہ بھی ہو سکتا ہے۔

سڑک پر اسپیڈ بریکر کی آمد کی نشانی

اسپیڈ بریکروں کا دنیا بھر میں استعمال عام ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ان کی وجہ سے رفتار پر کافی گرفت لگائی جا سکتی ہے، جو اکثر 24 سے چالیس کیلو میٹر فی گھنٹا تک ہی محدود رہتی ہے۔

حالاں کہ اسپیڈ بریکر گاڑیوں کی رفتار کو کم کرنے میں معاون ہیں، پھر بھی ان کا استعمال متنازع ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی وجہ سے سڑک کی آمد و رفت کی آواز بڑھ سکتی ہے، گاڑیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اگر وہ زیادہ رفتار سے آئیں اور ان اسپیڈ بریکروں کی وجہ ہنگامی خدمات دھیمی ہو سکتی ہیں۔ خستہ حالت میں منصوبہ بند اسپیڈ بریکر بہت لمبے یا تیکھے ہو سکتے ہیں، جو دیگر گاڑی بانوں کے لیے اڑچن پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر دو پہیا گاڑیوں کو سنگین نقصان پہنچا سکتے ہیں، اگر ان کا ہونا دکھائی نہ دے۔

خراب اسپیڈ بریکروں کی مثالیں ترمیم

اخیاری اطلاعات کے مطابق پاکستان کے ڈیرہ اسماعیل خان کی سڑکوں، گزرگاہوں، گلی محلوں میں بننے والے غیر قانونی اسپیڈ بریکروں کے باعث بچوں سمیت بڑے بھی زخمی ہونے لگے ہیں۔ بجلی کی بندش سے اندھیرے میں غیر قانونی بنائے گئے اسپیڈ بریکر نظر نہ آنے سے درجنوں حادثات معمول بن گئے جبکہ بعض طاقتور اور بااثر افراد نے اپنی چودھراہٹ اورعلاقائی اجارہ داری قائم رکھنے کے لیے سڑکوں اور گلی محلوں، مکانوں کے ساتھ بڑی بڑی سیڑھیاں بنا رکھی ہیں اور اپنے گھروں کے باہر خودساختہ اسپیڈ بریکر قائم کر رکھے ہیں، جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر بچوں سمیت بڑے بھی ان حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔[1]

اسی طرح کی شکایتیں شادمان ٹاؤن اور کچھ اور جگہوں پر غیر پیشہ ورانہ طور پر تعمیر کردہ اسپیڈ بریکروں کو لے کر درج کروائی جا چکی ہیں۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "ڈیرہ اسماعیل خان، اسپیڈ بریکر حادثات کا باعث بننے لگے"۔ 28 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2019 
  2. شادمان ٹاون میں اسپیڈ بریکر بنانے والوں کو تنقید کا سامنا[مردہ ربط]