خیبر پختونخوا کے جنوب میں پاکستان کا ایک شہر اور اسی نام کے ایک ڈویژن کا ایک ضلع دریائے سندھ کے مغربی کنارے آباد ہے۔ لوگوں کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی اور جانور پالنا ہے۔ اس علاقے میں اُردو سرائیکی، پشتو اور بلوچی زبان بولی جاتی ہے۔ یہاں کے قدیم باشندے بلوچ قوم کے کلاچی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ جو مکران سے آئے تھے۔اس قبیلے نے صدیوں تک کوہّ سلیمان کے دامن یعنی دامان میں حکومت کی۔ یہ بات ثابت نہیں ۔ کیونکہ یہاں پر شروع سے ہی پشتون قبائل دولت خیل ، لوحانی اور گنڈاپور قبائل آباد تھے۔ انھوں نے بلوچوں کو پناہ دی۔ کلاچی کے مقام پر کھیتی باڑی کے لیے زمین دی۔ وہ یعنی بلوچ کبھی دامان کے مالک نہیں تھے ان کی عملداری صرف دریا سندھ کے پٹی کے ساتھ تھی۔ کلاچی کے نام سے شہر کی بنیاد رکھی جو آج ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل ہے بلکہ اس تحصیل کو پاکستان کی قدیم ترین تحصیل کا اعزاز حاصل ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان شروع میں زیادہ تر علاقہ غیر آباد تھا لیکن بعد میں اس علاقے میں کھیتی باڑی کو کافی ترقی دی گئی اور بڑے بڑے فارم ہاؤس بنائے گئے۔ ٹیوب ویل لگا کر آبپاشی کے نئے نئے طریقے اپنائے گئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک یونیورسٹی گومل یونیورسٹی کے نام سے ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ تحصیل ڈیرہ اسماعیل خان   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 31°49′00″N 70°55′00″E / 31.816666666667°N 70.916666666667°E / 31.816666666667; 70.916666666667   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 165 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2044) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی 109686 (2017)  ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 1180281  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map
خیبر پختونخوا کا نقشہ جس میں زرد رنگ ڈیرہ اسماعیل خان کو ظاہر کر رہا ہے

شخصیات

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1.    "صفحہ ڈیرہ اسماعیل خان في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2024ء