اشرفیہ
مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی[1] کا شروع کردہ صوفی سلسلہ اشرفیہ چشتی سلسلہ کی ذیلی شاخ ہے۔ ان کے بعد اس سلسلہ کا فروغ ان کے جانشین و مرید و خلیفہ سید عبد الرزاق 'نورالعین' جن کا نصب سید عبد القادر جیلانیؒ سے ملتا ہے اور جو مخدوم اشرف کے خالاتی بھانجے بھی تھے سے ہوا[2]-
علما و صوفیہ و شعرا علما و صوفیہ و شعرا خانوادہِ اشرفیہ خانوادہِ اشرفیہ میں ہر دور میں (آٹھویں صدی ہجری سے لے کر اب تک) ہوتے رہے ہیں۔ سید عبد الرزاق 'نورالعین' اور آپ کے پانچ فرزندان سید شمش الدین، سید حسن، سید حسین، سید فرید اور سید احمد۔ ان میں سے سبکی صلاحیتون کو خود مخدوم صاحب نے صراحہ اور پروان چڑھایا تھا اور جو اپنے وقت کے جلیلالقدر صوفی بھی ہوئے۔ اس کے بعد ہر دور میں مخدوم سمنانی کی دعا اور پشنگوی کے مطابق اولیاء اللہ ہو تو رہے، پچھلے دور کے چند مشہور نام یہ ہیں ؛ شاہ جہانگیر ثانی، شاہ بھکاری، حاجی چراغ جہاں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مقدمہ لطائف اشرفی (فارسی ) از سید وحید اشرف، مہاراجا سیاجی راو یونیورسیٹی،بروڈہ گجرات(1975)
- ↑ حیات مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی (اردو ) از سید وحید اشرف، مکتبہ جامعہ لیمیٹید،شمشاد مارکیٹ،علیگڈھ(1975) بار دوم (2017)