اشوریہ (Assyria) تقریباً دو ہزار سال قبل مسیح، شمالی عراق میں دریائے دجلہ و فرات کے درمیان۔ فروغ پانے والی ایک قدیم تہذیب و سلطنت جو اپنے دور عروج میں مصر، شام، لبنان، آرمینیا، ایلم (جنوب مغربی ایران) اور بابل تک پھیلی ہوئی تھی۔ ابتدا میں اس کا دارالسطنت شہراشور (موجود قلعہ شرغتہ، جو موسل سے 55 میل جنوب میں ‌ واقع ہے) تھا۔ اسی کے نام پر اسی سلطنت کا نام اشوریہ پڑا۔ بعد میں اشوری فرماں رواؤں نے شہر نینوا کو دارالسطنت بنایا اور وہاں عظیم الشان محل، معابد اور دیگر عمارات تعمیر کیں۔ شاہ اشور بنی پال کی وفات کے بعد سلطنت کے بعد سلطنت اشوریہ کا زوال شروع ہوا اور 612 ق م میں اہل بابل نے نینوا پر قبضہ کرکے اشوری سلطنت کا خاتمہ کر دیا۔ صرف اس کا نام اسیریا (اشوریہ ) یونانی لفظ (سیریا) کی شکل میں باقی رہا۔ جواب شرق اوسط کے ایک جدید ملک (شام ) کا نام ہے۔ اشوریوں کے مذہبی عقائد قدیم سومیری اور بابلی عقائد سے ماخوذ تھے اور ان کا سب سے بڑا دیوتا اشور تھا۔ جس کا سر گدھ کا اور جسم انسان کا تھا۔ اشوری علوم و فنون کے دل دادہ تھے۔ نینوا کی کھدائی سے جن عمارتوں ‌کے کھنڈر دریافت ہوئے ہیں وہ ان کی عظمت کے گواہ ہیں۔ شاہ اشور بنی پال کے شاہی کتب خانے میں مذہب، تاریخ، جغرافیہ اور دیگر موضوعات پر چالیس ہزار کتابیں تھیں۔ یہ کچی مٹی کی تختیوں پر لکھی گئی تھیں تاریخ میں آشوری تہذیب جنم دینے والا ایک سامی قبیلہ تھا جو اموریوں کی طرح جزیرہ نماہ عرب سے اٹھا تھا اور ایک بت کی پوجا کرتا تھا جو آشور Ashur کے نام سے مشہور تھا۔ اُسء بُرو یا دیوتا کے نام سے قبیلہ آشور اور ریاست کے علاوہ ایک شہر آشور دریائے دجلہ کے کنارے آباد کیا تھا، جس نے قدیم زمانے میں بڑی شہرت پائی اور آشوری حکومت کے ابتدائی دور میں ریاست کا پایہ تخت بھی رہا۔ آشوریوں کے دور سے پہلے یہ علاقہ جو آشوریہ کہلاتے تھے سمیریوں کے ماتحت تھے۔ جب سمیری حکومت کمزور ہوئی تو آشوریوں نے بھی ایک مختصر مگر آزاد ریاست کی بنیاد رکھی۔ مگر جلد ہی انھیں اکادی فرمانروا سرغون اولSargon 1th نے انھیں محکوم بنا لیا۔ اکادیوں کے بعد یہ ریاست میتانیوں اور اس کے بعد اموریوں نے بھی انھیں محکوم بنا لیا۔ اموری بادشاہ حمورابیHammurabi کی موت کے آشوریوں نے آزادی حاصل کی اور ان کا یہ دور خوش حالی کا تھے۔ اس دور کے مشہور بادشاہوں میں شمش اعداد اولShansh adad 1th، شمش اعداد دومShansh adad 2ed، آشور ابلتAshur Ubllit زیادہ مشہور ہیں