اطوال (نحوی)
ابو عبد اللہ محمد بن احمد بن عبد اللہ (؟ - 243ھ)، جو اپنے لقب اطوال سے مشہور تھے ۔ وہ کوفہ کے ایک مشہور نحوی اور کوفی مکتبِ فکر کے چوتھے درجے کے ائمہ میں شمار ہوتے تھے۔ انہوں نے محمد بن سعدان ضریر، ابن السکیت، اور ابو جعفر بن قادم کے دور میں زندگی گزاری۔
اطوال (نحوی) | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | کوفہ |
تاریخ وفات | سنہ 857ء |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہرِ لسانیات ، ماہرِ علم اللسان |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمالطوال کا اصل نام محمد بن احمد بن عبد اللہ تھا، اور ان کی کنیت ابو عبد اللہ تھی، لیکن انہیں زیادہ تر ان کے لقب الطوال سے جانا جاتا تھا جو ان کے قد کی بلندی کی وجہ سے تھا۔ وہ کوفہ میں پیدا ہوئے اور وہیں جوانی گزاری۔ انہوں نے علم نحو اور لغت کی تعلیم کسائی اور فراء جیسے کوفی اساتذہ سے حاصل کی، جبکہ بصری مکتب فکر کے عبد الملک اصمعی سے بھی استفادہ کیا۔ البتہ، ان کے بارے میں نسبتاً کم معلومات دستیاب ہیں، اور وہ اپنے ہم عصر نحویوں کے مقابلے میں کم مشہور رہے۔ نحوی کوفی ابو عباس ثعلب نے اطوال کے بارے میں کہا: "وہ عربی مسائل کے بیان میں ماہر تھے"۔ اطوال کو خاص طور پر ان کی تعلیل کی صلاحیت کے لیے پہچانا جاتا تھا۔ وہ فراء کے قریبی شاگرد اور دوست تھے اور ان سے علم حاصل کیا۔ انہوں نے اصمعی سے بھی سنا اور ان سے روایت کی۔ ابو عمر حفص بن عمر المقرئ، جو ایک معروف قاری تھے، نے بھی اطوال سے علم لیا۔ اطوال نے کوفہ چھوڑا اور بغداد کی طرف رخ کیا، جو اُس وقت عباسی خلافت کا دارالحکومت تھا۔[1][2][3]
وفات
ترمیماطوال کا انتقال 243ھ میں، جمعہ کے دن، ماہِ محرم میں ہوا۔ ان کے بارے میں کوئی مصنفات یا تصنیفات کا ذکر نہیں ملتا، اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے کوئی کتاب یا تحریری کام نہیں چھوڑا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص 81.
- ↑ ابن النديم. الفهرست، ص 93.
- ↑ جمال الدين القفطي. إنباه الرواة على أنباه النحاة. الجزء الثاني، صفحة 92.