اظہاری صوتیات (انگریزی: Articulatory phonetics) صوتیات کی ایک ذیلی شاخ ہے جو اظہاریہ اور ان تمام طریقوں کا مطالعہ کرتی ہے جن سے کہ انسان اپنے کلام کو جاری کرتے ہیں۔ اظہاری صوتیات کے ماہرین یہ توضیح کرتے ہیں کہ انسان کس طرح سے جسم کے اعضا کی مدد سے کلام میں شامل آوازیں نکالتا ہے۔ عمومًا اظہاری اصوات دہنی مخارج (مخارج الحروف) کے صوتی توانائی میں بدلنے سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ صوتی توانائی کی ادائیگی حلق کے راستے سے ممکن ہے۔ اس کی ایک زور آور شکل ہوا کا دباؤ ہے۔ [1] یہ صوتی ادائیگیاں کسی بھی انسانی زبان کی پہچان ہو سکتی ہے۔

افریقہ میں کئی زبانوں کا ایک گروہ کوا زبانوں کے نام سے مشہور ہیں جن کی صوتی حیثیت ایک جسی ہے۔ ان زبانوں کی خاصیت یہ ہے کہ ان میں ک اور پ اور اسی طرح گ اور ب متصلًا استعمال ہوتے ہیں۔ یہ حروف الفاظ میں جدا گانہ پڑھے جاتے ہیں، مثلًا اردو کے لفظ گپ شپ کے بر عکس جس میں گ کے ساتھ پ کی آواز ایک جوڑی کے طور پر جڑتی ہے، ان زبانوں میں یہ گ اور پ کی آواز غیر ملکیوں کی سوچ کے بر عکس الگ الگ ہی رہتے ہیں۔ اسی طرح گ اور ب کے ایک ساتھ آنے پر ہوتا ہے۔ کچھ کوا زبانوں میں الفاظ کے درمیان یہ اندرونی آواز نکالتے ہیں، تاہم ایوے زبان، جو کوا زبانوں کی ایک شاخ ہے، اس میں ان حرف کی آواز ہمیشہ باہر کی جانب ہوتی ہے۔[2] یہ اور اس طرح کے قواعد اہل زبان کے لیے تو مانوس ہو سکتے ہیں، غیر ایل زبان کے لیے عجیب ہوتے ہیں۔ یہ اسی طرح سے ہے، جس طرح سے اردو میں نون اور نون غنہ کا فرق کچھ غیر اردو داں کے لیے ناقابل فہم ہو سکتا ہے، مگر یہ سب اظہاری صوتیات کا حصہ ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Note that although sound is just air pressure variations, the variations must be at a high enough rate to be perceived as sound. If the variation is too slow, it will be inaudible.
  2. ایوے کا تاسیسی نصاب