اغیار (انگریزی: Mundane) غیر کی جمع ہے اور یہ ذیلی ثقافتوں میں ان لوگوں کے لیے مستعملہ اصطلاح ہے جو کسی مخصوص گروہ ہے غیر متعلق ہوں یا اپنی ایک الگ پہچان رکھتے جس کی وجہ سے وہ غیریت کا شکار ہوتے ہیں۔ کسی بھی قوم کی تہذیب و ثقافت اس قوم کی پہچان متصور ہوتی ہے، اگر وہ اپنی تہذیب سے منہ موڑ کر اغیار کی ثقافت پر عمل پیرا ہوجائے تو اس قوم کی پہچان مٹتی ہوئی تصور کی جاتی ہے۔ لوگ افسوس کرتے ہیں کہ آج قوم مسلمانوں، ہندوؤں اور دیگر مذاہب کے لوگ اپنے مغربی دنیا کی تمام رسم و رواج ، طرز عمل ، ہر قسم کے فیشن، الحاد اور مادہ پرستی کو نہایت ہی فراخ دلی سے قبول کر رہے ہیں۔


مسلمان علما کی رائے ترمیم

دارالعلوم دیوبند کی رائے میں جدید دور کے لادینی ماحول میں سب سے بڑا جہاد یہ ہے کہ مسلمان غیروں کی مشابہت چھوڑ کر اسلامی تہذیب اپنائیں ، لباس ، وضع قطع، چال ڈھال ، نشست و برخاست، سلام و کلام  غرض زندگی کے تمام شعبوں میں سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں اور ہدایتوں پر عمل کریں او غیروں کی مشابہت سے بچنے کی پوری پوری جدو جہد کریں ، ورنہ رہی سہی کسر بھی نکل جائے گی اور بچی کھچی باقی عزت بھی خاک میں مل جائے گی اور نصرت خداوندی سے مسلمان بالکل ہی محروم ہوجائیں گے ۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 28 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2021