افریقی پارکس ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ہے جو تحفظ (جنگلات، جنگلی حیات، ماحولیات) پر مرکوز ہے، جو سنہ 2000ء میں قائم ہوئی اور اس کا صدر دفتر جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ میں ہے۔ اس کی بنیاد افریقن پارکس مینجمنٹ اینڈ فنانس کمپنی کے طور پر رکھی گئی تھی، جو ایک نجی کمپنی ہے، پھر اس نے ساختی تبدیلیاں کیں تاکہ ایک این جی او بن جائے جسے افریقن پارکس فاؤنڈیشن کہا جاتا ہے اور بعد میں اس کا نام افریقن پارکس نیٹ ورک رکھ دیا گیا۔ یہ تنظیم حکومتوں اور آس پاس کی کمیونٹیز کے ساتھ مل کر پورے افریقہ میں قومی پارکوں اور محفوظ علاقوں کا انتظام کرتی ہے۔ افریقی پارکس مئی، 2023ء تک 12 ممالک میں 22 محفوظ علاقوں کا انتظام کر رہا ہے اور 1,100 سے زیادہ رینجرز اس کے تحت ملازم ہیں۔ مائیکل اوستاس، پیٹر فرن ہیڈ، پال فینٹینر وان ولیسنجن، انتھونی ہال مارٹن اور ماووسو مسیمانگ کو شریک بانیوں کا سہرا بندھتا ہے، فرن ہیڈ چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ شہزادہ ہیری کو سنہ 2017ء کے آخر میں افریقی پارکس کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔[1][2][3]

افریقی پارک
ہیڈکوارٹرجوہانسبرگ، جنوبی افریقہ
اہم لوگ
ویب سائٹwww.africanparks.org

حوالہ جات

ترمیم
  1. Shreya Dasgupta (21 July 2016)۔ "Massive relocation of 500 elephants begins in Malawi"۔ Mongabay۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2018 
  2. "African Parks gets $65M for conservation in Rwanda and Malawi"۔ Mongabay۔ 5 March 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2018 
  3. Alastair Leithead (27 December 2017)۔ "The country that brought its elephants back from the brink"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2018