الدرع الحصينة مدینہ منورہ کے کثیر ناموں میں سے ایک نام ہے جس کے معنی مضبوط ڈھال کے ہیں۔ یہ نام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس خواب میں وارد ہوا ہے جس کو آپ نے غزوہ احد کی شب دیکھا تھا۔ آپ نے فرمایا:ہے۔ "ورأيتُ أني ‌في ‌درع ‌حصينة، فأوَّلْتُها المدَينة، ورأيت بقراً تذبح، " [1]میں نے خواب دیکھا ہے کہ میں ایک مضبوط ڈھال پہنے ہوئے ہوں ، میری تلوار میں شگاف ہے اور ایک گائے ذبح کی جا رہی ہے علماء نے درع حصینۃ یعنی مضبوط ڈھال کی تعبیر مدینہ سے اور آپ کی تلوار میں شگاف کی تعبیر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عم محترم حضرت حمز ہ رضی اللہ عنہ کی شہادت سے اور گائے ذبح کیے جانے کی تعبیر متعدد صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی شہادت سے کی ہے۔ [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مسند احمد حدیث نمبر 14373
  2. تاریخ مدینہ منورہ، صفحہ 28،غالی محمد الامین الشنقیطی،دار الاشاعت المصطفائی دہلی