الدیباج المذہب فی معرفہ اعیان علماء المذہب

الديباج المذہب في معرفة اعيان علماء المذہب یہ کتاب مالکی فقہ کے مشہور علماء کی سوانح پر مشتمل ہے، جسے ابن فرحون (وفات: 799 ہجری) نے تالیف کیا۔

الدیباج المذہب فی معرفہ اعیان علماء المذہب
(عربی میں: الديباج المذهب في معرفة أعيان علماء المذهب ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف ابن فرحون   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع علم سوانح رجال   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کتاب کا تعارف

ترمیم

یہ کتاب مالکی فقہاء کے حالات پر مشتمل ایک اہم اور مفید تصنیف ہے، جس میں 630 سے زائد علماء کی سوانح شامل ہیں۔ مؤلف نے تذکرے کو جلدی میں ترتیب دیا اور مکمل درجہ بندی نہ کر سکے۔ یہ کتاب خاص طور پر مؤلف کے معاصرین، خصوصاً آٹھویں صدی کے ستر مشہور افراد، بالخصوص اہل مغرب اور تونس کے علماء کے حالات جاننے کا معتبر ذریعہ ہے۔

کتاب کی ابتدا مقدمے سے ہوتی ہے، جس میں مؤلف نے اپنا طریقہ کار بیان کیا، امام مالک کے حالات، ان کے مذہب کی فضیلت، اور تقلید کے وجوب پر فصول شامل کیں، جو قاضی عیاض کی کتاب المدارک سے ماخوذ ہیں۔ مؤلف نے صرف مشہور اور اہم شخصیات کا ذکر کیا، اور غیر معروف افراد کو چھوڑ دیا۔ تذکرے کو حروف تہجی کے لحاظ سے جزوی طور پر ترتیب دیا گیا اور آٹھ طبقات میں تقسیم کیا گیا ہے۔

فوائدِ کتاب

ترمیم

اور اس کتاب کے فوائد میں شامل ہے قاضی ابوبکر ابن عربی کے تفسیر سے نقل کردہ معلومات، جس کا مکمل نسخہ 80 جلدوں پر مشتمل بتایا گیا ہے، اور یہ سلطان ابو عنان کے کتب خانے میں موجود تھا۔ قاضی ابن عربی نے اپنی کتاب القبس میں ذکر کیا ہے کہ انہوں نے اپنی تفسیر انوار الفجر فی تفسیر القرآن 20 سال میں مکمل کی، جو 80 ہزار صفحات پر مشتمل تھی، اور بعد میں لوگوں کے درمیان منتشر ہوگئی۔

اس کتاب کے دیگر بے شمار فوائد میں ابو البرکات ابن الحاج کی تصنیفات کا ذکر بھی شامل ہے، جن میں ان کی کتاب کتاب في أسماء الكتب والتعريف بمؤلفيها على حروف المعجم، قد يكبو الجواد اور خطر فنظر ونظر فخطر شامل ہیں۔حوالہ جات [1] [2]۔ [3] [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ابن فرحون، الديباج المذهب في معرفة أعيان علماء المذهب، تحقیق: محمد الأحمدي أبو النور، بیروت: دار المعرفة، 1986۔
  2. الزركلي، خير الدين، الأعلام، بیروت: دار العلم للملايين، 2002، جلد 6، صفحہ 135
  3. ابن فرحون، تبصرة الحكام في أصول الأقضية ومناهج الأحكام، بیروت: دار الكتب العلمية، 2007۔
  4. محمد الأحمدي أبو النور، مقدمہ تحقیق، الديباج المذهب، بیروت: دار المعرفة، 1986۔