السجاعی احمد بن احمد بن محمد سجاعی بدراوی ازہری (1197ھ / 1783ء) وہ ایک نحوی اور فقیہ شافعی مصری عالم تھے۔ ان کا نسب قرية السجاعية سے تھا۔ ان کی بہت ساری تصانیف ہیں جو تمام تر شروحات، حواشی، رسائل اور متون منظوم پر مشتمل ہیں، اور یہ تصانیف علومِ دین، ادب، تصوف، منطق اور فلکیات پر ہیں۔[1]

السجاعی
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شیوخ

ترمیم

شيوخ (اساتذہ) جن سے ان علمائے کرام نے استفادہ کیا:

1. ان کے والد: احمد بن محمد بن محمد (وفات 1190ھ)
2. مرتضی الزبیدی: محمد بن محمد بن عبد الرزاق الحنفی (1145-1205ھ)
3. حسن المدابغی: شافعی عالم (وفات 1170ھ)
4. محمد بن محمد البلیدی: مالکی عالم (وفات 1176ھ)
5. یوسف بن احمد الحفنی: شافعی عالم (وفات 1178ھ)
6. احمد بن عبد الفتاح الملوی: شافعی عالم (وفات 1181ھ)
7. حسن بن ابراہیم الجبرتی: حنفی عالم (وفات 1188ھ)
[2] یہ شیوخ اپنے علمی مرتبے میں بلند تھے اور ان سے استفادہ کر کے اپنے علوم کو وسیع کیا۔

دور کے علماء میں ان کا مقام

ترمیم

الجبرتی نے کہا:

"وہ اپنے والد کی زندگی میں اور ان کے انتقال کے بعد تدریس کے میدان میں پیش پیش تھے اور علمی حلقوں میں ایک اہم مقام رکھتے تھے۔ انہوں نے ہر علم میں حصہ لیا اور خاص طور پر علوم عقلیہ میں مہارت حاصل کی۔ انہوں نے اپنے والد سے علم حکمت اور ہدایت لیا اور اسے قاضی زادہ کے سامنے پڑھا، جہاں انہوں نے تحقیق اور بحث کے ساتھ اس کا وضاحت سے بیان کیا۔ ان کے پاس مختلف فنون میں مفید تعلیقات اور رسائل تھے، اور ان کی تصنیف میں فنی مہارت، زبان کی معرفت اور فقہ میں گہری یادداشت تھی۔"[2][3]

اس کے اہم کام

ترمیم
  1. . الدرر في إعراب أوائل السور: قرآن کی فواتح کے اعراب پر شرح۔
  2. . شرح معلقة امرئ القیس: امرؤ القیس کی معلقہ کی شرح۔
  3. . شرح لامية السموأل: لامیہ السموأل کی شرح۔
  4. . حاشیہ على شرح القطر: ابن هشام کی "شرح القطر" پر حاشیہ۔
  5. . حاشیہ على شرح ابن عقيل: ابن عقیل کی "شرح الألفیہ" پر حاشیہ۔
  6. . منظومة في الاستعارات: استعارات پر منظوم کتاب۔[4]

ایک شاگرد نے ان کی تصانیف کی فہرست بھی تیار کی۔

اس کی کچھ دیگر مطبوعہ تصانیف

ترمیم
  1. . رسالة عن لفظ (أشياء): زکریا انصاری کے "شرح الشافية" اور شنوانی کے حاشیہ سے ماخوذ۔
  2. . رسالة في إعراب (أرأيت): "أرأيت" کے اعراب پر تحقیق۔
  3. . فنح المالك: "وهو كذلك" کے بارے میں وضاحت، ضمیر اور اشارہ کے مرجع کی تفصیل۔
  4. . القول النفيس: امام شافعی کے قول "قَلَّ مَن جُنَّ إلا وأنزل" کے اعراب پر تحقیق۔
  5. . شرح السجاعي لبيتي المقولات: مقولات کے اشعار کی شرح۔
  6. . فتح الوكيل الكافي: متن "الكافي" کی شرح۔
  7. . منظومة في تذكير وتأنيث أعضاء الإنسان: انسان کے اعضا کے تذکرہ و تأنیث پر منظوم کتاب۔
  8. . فتح الرحمن: اس سے متعلق ایک شرح۔
  9. . رسالة في أسماء مكة المشرفة: مکہ مکرمہ کے اسماء پر تحقیق۔
  10. . القول الأزهر: زمین محشر کے بارے میں بحث۔
  11. . فتح المنان: قرآن میں ذکر ہونے والے رسولوں کی وضاحت۔
  12. . فتح الرؤوف الرحمن: مفعل اور اس سے ملتے جلتے اسماء کی وضاحت۔[5][6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. الزركلي، خير الدين۔ الأعلام
  2. ^ ا ب السجاعي، أحمد بن أحمد (2015م)۔ "مقدمة المحقق ومقدمة الدرر"۔ بہ تحقيق حمدي خليل (مدیر)۔ رسالتان في النحو (2 اشاعت)۔ القاهرة: مكتبة الآداب۔ ص 21- 27 و61
  3. الزركلي، خير الدين۔ الأعلام
  4. خير الدين، الزركلي۔ "السُّجَاعِي"۔ الأعلام۔ مكتبة العرب۔ مورخہ 2019-12-11 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 كانون الأول 2011 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاريخ الوصول= (معاونت)
  5. السجاعي، أحمد بن أحمد (1434هـ)۔ "مقدمة المحقق ومقدمة وخاتمة فتح المالك ومقدمة وخاتمة القول النفيس ومقدمة رسالة السجاعي في أشياء"۔ بہ تحقيق أحمد رجب أبو سالم (مدیر)۔ أربع رسائل في النحو والصرف (1 اشاعت)۔ دار الكتب العلمية۔ ص 8- 9 و12- 35 و66 و83 و97 و115 و151
  6. "فهرست الكندي"۔ مورخہ 31 أغسطس 2020 کو اصل سے آرکائیو شدہ {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاريخ أرشيف= (معاونت)