السجل ایک صحابی رسول اور کاتب وحی کا نام ہے۔

عبد اللہ ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ یہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کاتب کا نام ہے.[1]

نام میں اختلاف

ترمیم

ان کے اصل نام میں کافی اختلاف ہے حمدان بن علی،حمدان بن سعید اورمحمد بن علی بھی کہا گیا ہے[2] قاضی ثنا ء اللہ پانی پتی لکھتے ہیں
صاحب قاموس نے لکھا ہے (میثاق نامہ یا) تحریر معاہدہ کو کتب السجل کہتے ہیں اس کی جمع سجلات آتی ہے اور حبشی زبان میں کاتب کو بھی کہتے ہیں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک کاتب کا نام بھی سجل تھا اور ایک فرشتہ کا نام بھی سجل بمعنی کاتب آتا ہے یہ بھی کہا گیا ہے کہ سجل اس پتھر کو کہتے ہیں جس پر کچھ تحریر کیا جاتا تھا پھر ہر اس چیز کو سجل کہنے لگے جس پر کچھ لکھا جائے (خواہ کاغذ ہو جھلی ہو ہڈی ہو یا کچھ اور ہو۔[3] بعض نے ضعیف یا غلط بھی کہا ہے

حوالہ جات

ترمیم
  1. أسد الغابة، عز الدين ابن الأثير دار الفكر - بيروت
  2. سبل الهدى والرشاد،محمد بن يوسف الصالحي الشامي: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان
  3. تفسیر مظہری زیر آیت الانبیاء 104