الفا اور اومیگا یونانی حروف تہجی کا پہلا اور آخری حرف جیسے اردو میں ”الف“ اور ”ے “۔ مسیحی علم الٰہی کی یہ ایک مرکزی اصطلاح ہے۔ اس سے مراد ہے کہ سب کا پہلا سبب (مُسّببُ الاسباب) اور خالق اور آخری عدالت کرنے والا خُدا ہی ہے۔[1][2] یوحنا عارف کے مکاشفہ میں انھی معنوں میں استعمال ہوا ہے۔[3] پہلے حوالے میں یہ باپ سے منسوب ہے۔ اور باقی دو میں بیٹے سے منسوب ہے۔ اس سے یہ مراد ہے کہ خدا پورے طور پر کامل اور ابتدا سے انتہا تک ہے۔[4]

یونانی حروف تہجی کا پہلا "الفا" اور آخری "اومیگا" حرف۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. رومیوں باب 11 آیت 36
  2. افسیوں باب 1 آیت 10
  3. مکاشفہ باب 1 آیت 8؛ باب 21 آیت 6؛ باب 22 آیت 13
  4. یسعیاہ باب 41 آیت 4؛ باب 44 آیت 6؛ باب 48 آیت 12