خدا بیٹا یا ابن اللہ[1] سے مراد مسیحی کے نزدیک خدا کی صفت کلام (Word of God) ہے۔ انسانوں کی صفت کلام اور خدا کی صفت کلام کے درمیان میں فرق بیان کرتے ہوئے مقدس توما ایکویناس رقمطراز ہے کہ: ”انسانی فطرت میں صفت کلام کوئی جوہری وجود نہیں رکھتی، اسی وجہ سے اس کو انسان کا بیٹا یا مولود نہیں کہہ سکتے، لیکن خدا کی صفت کلام ایک جوہر ہے جو خدا کی بابت میں اپنا ایک وجود رکھتا ہے۔ اسی لیے اس کو حقیقتاً نہ مجازاً بیٹا کہا جاتا ہے اور اس کی اصل کا نام باپ ہے۔“[2]

ابن اللہ تخلیق کے بعد آرام کرتے ہوئے۔

صفت کلام باپ کی طرح قدیم ہے۔ خدا کی یہی صفت یسوع کی انسانی شکل میں حلول کر گئی ہے۔ جس کی وجہ سے یسوع ابن مریم کو خدا کا بیٹا کہا جاتا ہے۔ یہ تثلیت کا دوسرا اہم جز ہے۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. دینِ فطرت مسیحیت یا اسلام، از علامہ برکت اللہ مرحوم
  2. Aquinas the Summa Theologica Q.33 ART 206,3