اللباب فی علوم الکتاب
اللباب فی العلوم الکتاب قرآن مجید کی تفسیر پر لکھی گئی کتب میں سے ایک ہے ۔ جسے ابن عادل حنبلی ( 775ھ - 880ھ ) نے لکھا تھا۔ شامی مؤرخ عمر رضا کحالة اپنی کتاب معجم المؤلفین میں لکھتے ہیں: "عمر بن علی بن عادل، ایک مفسر تھے، اور ان کی تصانیف میں اللباب فی علوم الکتاب شامل ہے، جو قرآن کی تفسیر ہے۔ انہوں نے اس کتاب کی تکمیل 879 ہجری میں کی۔"[1]
اللباب فی علوم الکتاب | |
---|---|
(عربی میں: اللباب في علوم الكتاب) | |
اصل زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
تفسیر کا اسلوب
ترمیمیہ کتاب علمِ تفسیر میں ایک اہم تصنیف ہے جس میں ابن عادل نے قرآن کریم کے علوم پر علماء کے اقوال کو جمع کیا ہے۔ کتاب میں الفاظ کے معانی، نحوی امور، اور وجوہِ اعراب کو بیان کیا گیا ہے اور کثرت سے شعری شواہد پیش کیے گئے ہیں۔ اس میں قراءات کے مختلف پہلوؤں اور مفسرین کے اقوال کو بیان کرتے ہوئے آیات کی تشریحات اور ان کے دلائل پیش کیے گئے ہیں۔ کتاب میں آیات سے متعلق عقائدی، فقہی، اخلاقی، اور نصیحتی موضوعات پر متعدد ابواب شامل ہیں۔[2]
یہ کتاب ایک جامع علمی انسائیکلوپیڈیا کی صورت میں قرآن کے علوم، اس کی تفسیر، اور تشریح کے پہلوؤں کو پیش کرتی ہے۔ ابن عادل نے نحوی قواعد کی وضاحت میں شعری شواہد کو نمایاں حیثیت دی، قرآنی الفاظ کے معانی بیان کرتے وقت ہمیشہ عربی شواہد پیش کیے۔ غریب الفاظ کی وضاحت کرتے ہوئے ان کی تشریح آسان بنائی اور اشعار کے ذریعے نحوی مسائل کی گتھیاں سلجھائیں، اختلافات کا فیصلہ کیا اور کسی رائے کو ترجیح دی۔ کتاب میں صرفی و بلاغتی پہلوؤں کے لیے بھی شعری شواہد کا بھرپور استعمال کیا گیا ہے۔ احکامِ شرعیہ کے اثبات میں ابن عادل نے احادیث نبویہ کو بھی کثرت سے پیش کیا ہے۔[3]
کتاب کے مختلف عنوانات
ترمیمکتاب کے عنوان مختلف شکلوں میں وارد ہوئے ہیں:
- . اللباب في علوم الكتاب:یہ عنوان اکثر تذکرہ نگاروں نے بیان کیا ہے، یہی کتاب کے غلاف اور دار الکتب العلمیہ کے مطبوعہ نسخے پر موجود ہے۔ ابن عادل حنبلی نے بھی اپنی تفسیر کے مقدمے میں یہی عنوان درج کیا ہے۔ مزید یہ کہ دار الکتب الظاہریہ کے مخطوطات کے فہرست میں بھی یہی عنوان درج ہے۔
- . اللباب في علم الكتاب:یہ عنوان الأدنه وي نے اپنی طبقات میں بیان کیا ہے، اور یہی فہرست مخطوطات مکتبہ چیسٹر بیٹی میں بھی درج ہے، جہاں یہ کتاب نمبر (3308) کے تحت موجود ہے۔
- . اللباب من علوم الكتاب:یہ عنوان مکتبہ چیسٹر بیٹی کے فہرست میں نمبر (5083) کے تحت درج ہے۔ اسی عنوان کو مخطوطے کے آخری صفحے پر بھی پایا گیا، جو مائیکروفلم نمبر (5038) کے تحت جامعہ اردنیہ کے مرکز الوثائق والمخطوطات میں محفوظ ہے۔[4][5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ منهج ابن عادل الحنبلي في تفسيره للقران الكريم اللباب فى علوم الكتاب، محمد علي عثمان عثمان صفحة 18
- ↑ تفسير ابن عادل الحنبلي اللباب في علوم الكتاب مكتبة مشكاة الإسلامية اطلع عليه في 22 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ اللباب في علوم الكتاب، أبو حفص عمر بن علي بن عادل الدمشقي الحنبلي، دار الكتب العلمية (1419 هـ - 1998) المجلد 1 صفحة 66
- ↑ منهج ابن عادل الحنبلي في تفسيره للقران الكريم اللباب فى علوم الكتاب، محمد علي عثمان عثمان صفحة 21
- ↑ اللباب في علوم الكتاب، أبو حفص عمر بن علي بن عادل الدمشقي الحنبلي، دار الكتب العلمية (1419 هـ - 1998) المجلد 1 صفحة 72