اللمعۃ الدمشقیہ
اَللُّمعَةُ الدِّمَشقیة فی ِفقه الامامیة المعروف «لُمعه» فقہ امامیہ کی ایک گرانقدر کتاب ہے جس کے مصنف محمد بن مکی جزینی عاملی المعروف شهید اوّل (734-786 ھ) ہیں۔ یہ مختصر مگر فقہ تشیع پر طهارت سے دیات تک کا مکمل نسخہ شہید اوّل کی مشہور ترین کتابوں میں سے ایک ہے جو شیعہ مدارس اور یونیورسٹیوں میں شہید ثانی کی لکھی ہوئی شرح الروضة البهیة فی شرح اللمعة الدمشقیة کے ساتھ پڑھائی جاتی ہے۔
مصنف
ترمیمیہ کتاب شهید اول یا شیخ شهید کے لقب سے مشہور آٹھویں صدی ہجری کے شیعہ فقیہ اور مجتہد ابوعبدالله شمس الدین محمد بن مکی بن محمد شامی عاملی جزینی(734-786 ھ) نے تصنیف کی تھی۔ شہید اوّل فقہ مذاہب اہل سنت پر بھی کامل دسترس رکھتے تھے۔ انھیں 786 ھ میں شیعہ مخالف گروہ نے شہید کر دیا تھا۔
مقام و اہمیت
ترمیمکتاب اللمعة الدمشقیة ایک عہد کے اہم ترین فقہی مباحث کا احاطہ کرتی ہے جو کہیں تو فتاویٰ فقہی کے انداز میں درج ہیں اور کہیں انتہائی مختصر اور جامع استدلالی انداز میں لکھے گئے ہیں۔ اس کا بے باکانہ انداز ، بیان اور ترتیب اس کی اہمیت دہ چند کرتا ہے۔اس کتاب نے اپنے تصنیف کے زمانے سے ہی فقہا کی انتہائی خصوصی توجہ حاصل کر لی اور وہ اپنی کتاب میں اس کے حوالے درج کرنے لگے اور جا بجا اس کو سند کرنے لگے۔ موجودہ وقت میں اللمعة الدمشقیة شیعہ مدارس اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے علما و فقہا کی درسی کتاب ہے۔
ماخذات
ترمیم- امین عاملی، سید محسن، اعیان الشیعة، بیروت، دارالتعارف، بیتا.
- تهرانی، آقابزرگ، الذریعة الی تصانیف الشیعه، بیروت، دارالاضواء.
- جبعی عاملی، زین الدین (شهید ثانی)، الروضة البهیة فی شرح اللمعة، جامعة النجف الدینیة، چاپ اول: 1386 و چاپ دوم: 1398 ق.
- مکی عاملی، محمد بن جمال الدین (شهید اول)، اللمعة الدمشقیة، قم، دارالفکر، 1411 ق.
- گرجی، ابو القاسم، تاریخ فقه و فقها، تهران، مؤسسه سمت، 1421ق.
- حر عاملی، محمد بن حسن، امل الآمل، تحقیق سید احمد حسینی، بغداد، مکتبة الأندلس.