اللہ بخش المعروف سوہنا سائیں
خواجہ اللہ بخش عباسی المعروف سوہنا سائیں
ولادت
ترمیممؤرخہ 10 مارچ 1910ء تحصیل کنڈیارو قصبہ خانواہن کے قریشی عباسی خاندان میں پیدا ہوئے۔
تعلیم و تربیت
ترمیمابتدائی قرآنی، دینی اور ذراعت میں فائنل تک کی تعلیم آپ نے اپنے قصبہ خانواہن میں ہی حاصل کی۔ صغر سنی سے ہی آپ نہایت مؤدب تھے۔ اسکول میں تمام اساتذہ و ہم سبق آپ کے ادب و اخلاق سے انتہائی متاثر تھے۔ قریبی علاقہ میں کوئی معقول مدرسہ نہ ہونے کی وجہ سے آپ نے گیریلو ضلع لاڑکانہ کے مدرسہ میں داخلہ لے لیا جو تعلیمی لحاظ سے اچھی شہرت رکھتا تھا، آپ کی پاکیزہ خیالی اور شرم و حیا کا یہ حال تھا کہ دوران میں تدریس بھی بستی کی گلیوں سے گذرتے ہوئے چادر مبارک اوڑھے رکھتے کہ کہیں کسی نامحرم پر نظر نہ پڑجائے۔ گویا کہ طریقۂ عالیہ نقشبندیہ کے سبق ’نظر در قدم‘ پر طریقۂ عالیہ میں داخل ہونے سے پہلے ہی عامل تھے۔
بیعت و خلافت
ترمیمبیعت اول دوران میں تعلیم ہی طریقہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ کے بزرگ شیخ العرب و العجم خواجہ فضل علی قریشی کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔ ان کے مرشد 1354 پیر قریشی وصال پاگئے۔ جبکہ بیعت دوم خواجہ فضل علی قریشی کی وفات کے بعد خواجہ محمد عبد الغفار المعروف پیر مٹھا کے دست حق پرست پر تجدید بیعت کی۔
وفات
ترمیمبروز پیر 6 ربیع الاول سن 1404 ہجری بمطابق 12 دسمبر 1983ء کو وفات پائی۔[1]