شیخ محمد بن عبد الکریم بن محمد مغیلی تلمسانی ( 790ھ | 1425ء تلمسان - 954ھ | 1504ء ادرار ) الجزائر کے ایک امام ، عالم دین ، مصنف اور الٰہیات دان تھے ۔ [2] [3] [4]

المغیلی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1440ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمسان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1505ء (64–65 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زاویہ کنتہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاد عبدالرحمن الثعالبی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ الٰہیات دان ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

آپ کا شجرہ نسب اپنے والد کی طرف سے حسن مثنیٰ سے جا ملتا ہے، جو حسن ابن علی کے بیٹے، فاطمہ الزہرا کے بیٹے ہیں ۔جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ہیں۔ امام مغربی الجزائر کے شہر تلمسان میں پیدا ہوئے اور وہاں ایک مدت تک تعلیم حاصل کی، پھر الجزائر کے شہر شیخ عبد الرحمن ثعالبی سے علم حاصل کرنے کے لیے منتقل ہوئے۔ پھر کچھ عرصہ کے بعد وہاں سے وہ بجایہ چلے گئے، پھر آخر کار توات کی سرزمین پر چلا گیا، جہاں اس نے یہودیوں سے مقابلہ کیا، پھر وہ وہاں سے سوڈان کی سرزمین پر چلا گیا اور کئی شہزادوں سے رابطہ کیا، تاکہ اس کی آخری واپسی توات ادرار کی سرزمین میں ہو۔ جہاں ان کا انتقال اس جگہ پر ہوا جو اب بو علی محل، زاویہ کنٹا میونسپلٹی کے قریب ان کے زاویہ کے نام سے موسوم ہے، یہ سن 909ھ کی بات ہے ۔ محمد بن عبد الکریم مغیلی تلمسانی نہ صرف مغرب میں بلکہ سب صحارا افریقہ میں بھی سیاسی اور سماجی معاملات میں مداخلت کرتا تھا اور اس نے سوڈان کے شہزادوں کو مشورہ دیا اور خاص طور پر توات میں یہودیوں کے اثر و رسوخ کے خلاف مزاحمت کی۔ اس نے اپنے زمانے کے علماء سے اپنے متعلق مسائل کے بارے میں بہت سی خط و کتابت کی تھی اور اسی وجہ سے وہ جن مسائل کا سامنا کر رہے تھے ان کے بارے میں فقہاء کی آراء کی ضرورت تھی۔

تلامذہ

ترمیم

سب سے مشہور لوگ جنہوں نے ان سے سیکھا: عائد احمد، ابو عباس الوانشریسی، احمد کنتی، محمد بن عبد الجبار فجیجی، سید عمر شیخ الکنتی، عقب انصمنی۔

تصانیف

ترمیم

انہوں نے فقہ پر متعدد کتابیں بھی لکھیں جن میں شرح مختار خلیل اور اس کا ایک حاشیہ بھی شامل ہے۔

  • وشرح آخر على بيوع الآجال من ابن الحاجب.
  • مصباح الأرواح وأصول الفلاح في العقيدة
  • لب اللباب في رد الفكر إلى الصواب في المنطق
  • منح الوهاب نظم في المنطق في 63 بيت شعري
  • شرح التبيان في علم البيان في ثلاثة العلوم المعاني والبديع و البيان
  • مختصران في الفرائض
  • قصيد في مدح النبي محمد عليه الصلاة والسلام الميمية
  • امناح اللأحباب في شرح منح الوهاب
  • مراجعات مع الإمام السنوسي في أصول الدين
  • تفسير للفاتحة
  • الٱربعون حديثاو شرحها[5][6][7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12069394v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. "Wodaabe People"۔ "جامعة آيوا "۔ 30 جون 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 نومبر 2024 
  3. 'Abd-Al-'Aziz 'Abd-Allah Batran (1973)۔ "A Contribution to the Biography of Shaikh Muhammad Ibn 'Abd-Al-Karim Ibn Muhammad ('Umar-A 'Mar) Al-Maghili, Al-Tilimsani"۔ The Journal of African History۔ 14 (3): 381–394۔ JSTOR 180537۔ doi:10.1017/S0021853700012780 
  4. P. M. Holt، Peter Malcolm Holt، Ann K. S. Lambton، Bernard Lewis (1977-04-21)۔ The Cambridge History of Islam: Volume 2A, The Indian Sub-Continent, South-East Asia, Africa and the Muslim West (بزبان انگریزی)۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 353۔ ISBN 9780521291378۔ 10 يناير 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. "Wodaabe People"۔ "جامعة آيوا "۔ 30 يونيو 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. سانچہ:استشهاد بدورية محكمة
  7. P. M. Holt، Peter Malcolm Holt، Ann K. S. Lambton، Bernard Lewis (1977-04-21)۔ The Cambridge History of Islam: Volume 2A, The Indian Sub-Continent, South-East Asia, Africa and the Muslim West (بزبان انگریزی)۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 353۔ ISBN 9780521291378۔ 10 يناير 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

ذرائع

ترمیم
  • أعلام الفكر والثقافة في الجزائر المحروسة - د يحي بوعزيز ج2/ص 143 وما بعدها ط1/ 1995م دار الغرب الإسلامي.
  • الإمام المغيلي من خلال المصادر والوثائق التاريخية - مبروك مقدم ص92 ط1 1422ه 2002م مؤسسة الجزائر كتاب تلمسان.
  • تاج الدين فيما يجب على الملوك والسلاطين محمد بن عبد الكريم المغيلي ص 15 وما بعدها، تحقيق محمد خير رمضان يوسف ، دار ابن حزم بيروت سنة 1415هـ 1994م.
  • البشرى شرح المرقاة الكبرى - عبد القادر الكسنمي ص104 مطبعة المنار تونس .
  • تاريخ الجزائر العام .عبد الرحمان الجيلالي .ج3. ص 71 وما بعدها .ط6/ بيروت 1403هـ/1983م. دار الثقافة بيروت لبنان
  • تاريخ أفريقيا الغربية الإسلامية من مطلع القرن السادس عشر إلى مطلع القرن العشرين د يحي بوعزيز . دار هومة .الجزائر .2001
  • الحركة العلمية والثقافية والإصلاحية في السودان الغربي من 400هـ إلى 1100هـ . في عهد المماليك الإسلامية غانا، مالي، سنغاي، التي قامت في غرب إفريقيا بين القرن 4هـ و11م .ص107 أ.د.أبو بكر إسماعيل ميقا.مكتبة دار التوبة .ط1.1417هـ 1997م
  • المجلة الجزائرية للمخطوطات .العدد الأول ربيع الثاني 1424هـ جوان 2003م في محاضرة بعنوان: (محمد بن عبد الكريم المغيلي من خلال بعض آثاره المخطوطة ).ص 34 للأستاذ أحمد الحمدي
  • مجلة رسالة المسجد، مجلة محكمة تصدر عن وزارة الشؤون الدينية والأوقاف – الجزائر . السنة الثالثة، العدد الثاني صفر 1426/ مارس /أفريل 2005. موضوع (أضواء على حياة الشيخ سيدي محمد بن عبد الكريم المغيلي أشهر تلامذة سيدي عبد الرحمان الثعالبي) . للأستاذ الحسين يختار.
  • مصباح الأرواح في أصول الفلاح للإمام المغيلي.ص09 . تحقيق أ .رابح بونار .الشركة الجزائرية للنشر .1968. الجزائر
  • معجم مشاهير المغاربة .ص505.أبو عمران الشيخ وآخرون .جامعة الجزائر 1995م
  • المعيار المعرب أحمد بن يحي الونشريسي.ص 219 /دار الغرب الإسلامي .المملكة المغربية
  • نيل الابتهاج بتطريز الديباج .ص 151. للشيخ سيدي أحمد بن بابا التنبكتي . دار الكتب العلمية بيروت
  • سيدي محمد بن عبد الكريم .خزانة كوسام.و مخطوط الدرة البهية في الشجرة البكرية .ص147. الحاج محمد بلعالم
  • مخطوط الدرة الفاخرة في ذكر العلماء التواتية ص 13، وأسئلة الأسقيا وأجوبة المغيلي .تحقيق الأستاذ عبد القادر زبايدية، الشركة الجزائرية للنشر والتوزيع. الجزائر سنة 1974
  • مخطوط تقييد حول دخول العلماء إلى إقليم توات [خزانة بن الوليد أدرار] و مخطوط تقييد حول نسب الشيخ المغيلي في خزانة أحفاده بالإقليم ومخطوط درة الأقلام في أخبار المغرب بعد الإسلام ص 19