النبی الخاتمﷺ سیرت نبوی پر والہانہ انداز میں لکھی گئی مشہور کتاب ہے۔ گیلانی نے یہ کتاب سیرت طیبہ پر تحریر فرمائی ، مولانا نے یہ کتاب نہایت جامعیت اور اکملیت من کے ساتھ پیش کی ، اختصار کے باوجود یہ کتاب " سیرت طیبہ " کے تمام قابل غور پہلؤں کا احاطہ کرتی ہے ۔ اس کتاب میں مولانا گیلانی نے آنحضرت ﷺ کی زندگی کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے ۔ مکی زندگی کو انھوں نے دل کی زندگی اور مدنی زندگی کو دماغ کی زندگی قرار دیا ہے ۔

مصنف

ترمیم

النبی الخاتمﷺ‘ سید مناظر احسن گیلانی کی تصنیف ہے، کتاب کی تالیف کا کام 1938ء کے قریب مکمل ہوا اس کے کل صفحات کی تعداد 144 ہے۔

  • النبی الخاتمﷺ‘ میں سید مناظر احسن گیلانی نے سیرت نبویﷺ کو جامعیت و اکملیت کے ساتھ پیش کیا ہے۔ اور اختصار کے باوجود سیرۃ نبویہﷺ کے تمام قابل غور پہلوؤں پر حاوی ہے۔ کتاب تزئین و آرائش کے سلسلہ میں ہر ممکن احتیاط سے کام لیا گیا ہے۔
  • کتاب کے ابتدائی ایڈیشن میں عنوانات نہیں تھے۔ لیکن اب تقریباً ہر پیرے پر عنوان قائم کر کے ’ رموز وکنایات‘ کی بڑی حد تک تشریح بھی کر دی گئی ہے۔ مصنف نے کتاب کو ایک نئی تقسیم دی ہے،

محمد منظور نعمانی کتاب کے تعارف میں لکھتے ہیں

  • ’’اس کتاب میں مصنف نے آنحضرتﷺ کی زندگی کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ مکی زندگی کو انھوں نے دل کی زندگی اور مدنی کو زندگی کو دماغ کی زندگی قرار دیا ہے۔ ‘‘
  • اس کونہایت مناسب تقسیم کہا جا سکتا ہے کیونکہ فی الحقیقت نبوت کے بعد مکی زندگی میں جن کمالات کا ظہور ہوا ان کا زیادہ تر تعلق قلبی معاملات سے ہوا اور مدنی زندگی میں جو امور سر انجام پائے، ان کے لیے دماغی صلاحیت و قابلیت اور فکر و تدبیر ہی کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • اس کتاب میں سید مناظر احسن گیلانی کا انداز بیان منبر پر بیٹھے ہوئے ایک جوشیلے خطیب کا سا ہے۔ ’ النبی الخاتمﷺ‘ میں مربوط واقعات سیرت کی بجائے سرسری اشارے پائے جاتے ہیں یا پھر ان پر طویل حاشیہ آرائی ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ([28النبی الخاتمﷺ، سیدمناظر احسن گیلانی،، زاہد بشیر پرنٹنگ پریس، لاہور