الواڈ ایلمان صومالی - کینیڈین خاتون سماجی کارکن ہے۔ وہ موغادیشو میں ایلمان پیس اینڈ ہیومن رائٹس سینٹر میں اپنی والدہ فرتوون عدن کے ساتھ کام کرتی ہیں جو اس این جی او کی بانی ہیں۔ انھیں 2016ء افریقہ یوتھ ایوارڈز کے دوران افریقی نوجوان شخصیت (سال کی بہترین خاتون) کے طور پر منتخب کیا گیا۔ [5]

الواڈ ایلمان
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1990ء (عمر 33–34 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موغادیشو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت صومالیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ کارکن انسانی حقوق [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
100 خواتین (بی بی سی) (2020)[3]
اوکے افریقا 100 خواتین (2018)[4]
اوکے افریقا 100 خواتین (2017)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی ترمیم

الواڈ 1989ء اور 1990 ءکے درمیان موغادیشو صومالیہ میں پیدا ہوئے۔ 4بیٹیوں میں سے ایک وہ مرحوم کاروباری اور امن کارکن ایلمان علی احمد اور سماجی کارکن فرتوون عدن کی اولاد ہیں۔ [6] اس کے والد 1990ء کی دہائی میں ایک پرجوش امن کارکن تھے جنھوں نے صومالیہ میں مشہور منتر "ڈراپ دی گن، پک اپ دی پین" تیار کیا تھا۔ انھیں 1996ء میں ان کے انسانی حقوق کے کام کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا اور آج تک وہ امن کے صومالی باپ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ الواڈ 2010ء میں کینیڈا سے صومالیہ واپس آئی جب تنازع اب بھی بہت زیادہ بھڑک رہا تھا اور صومالیہ کے موغادیشو اور جنوبی وسطی علاقوں کی اکثریت القاعدہ سے منسلک دہشت گرد گروپ ال-شباب کے قبضے میں چلی گئی تھی۔ اس کے بعد سے وہ اپنی والدہ فرتوون عدن کے ساتھ مل کر جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد سے بچ جانے والوں کے لیے پہلے عصمت دری کے بحران کے مرکز کی مشترکہ بنیاد رکھنے، امن کی تعمیر میں خواتین کے لیے ایک جامع جگہ بنانے کے لیے سلامتی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے اقدامات کرنے اور سماجی و اقتصادی بااختیار بنانے، بحالی اور بحالی کے لیے مسلح گروہوں سے الگ ہونے والے بچوں اور بالغوں کی تخفیف اسلحہ اور بحالی کے پروگرام تیار کرنے کے لیے صومالیہ میں رہیں۔

کیریئر ترمیم

احمد کے اعزاز میں اس کی بیوی فرتوون عدن اور ان کے بچوں نے موغادیشو میں ایلمانی امن مرکز قائم کیا۔ عدن این جی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتا ہے جبکہ ان کی بیٹی الواڈ اس کے ساتھ کام کرتی ہے۔ الواڈ اس میں پروگرام اور ترقی کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیتا ہے۔ [7] وہ ایلمان پیس اینڈ ہیومن رائٹس سینٹر کے پروگراموں کو ڈیزائن کرنے اور ان کی نگرانی کرنے کی ذمہ دار ہیں جس میں وسیع پورٹ فولیو پر توجہ دی جاتی ہے۔ وہ ایلمان پیس اینڈ ہیومن رائٹس سینٹر کی ذیلی کمپنی سسٹر صومالیہ کو چلانے میں بھی مدد کرتی ہیں۔ [8] صنفی بنیاد پر تشدد کے متاثرین کی مدد کے لیے ملک کا پہلا پروگرام، یہ ضرورت مند خواتین کے لیے مشاورت، صحت اور رہائش کی مدد فراہم کرتا ہے۔ ایلمان کے کام نے اس مسئلے پر مقامی طور پر بیداری پیدا کرنے میں مدد کی ہے اور حکومتی پالیسی میں تبدیلیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ اس نے معاشرے کے کمزور اراکین کے لیے تعلیمی ورکشاپس بھی انجام دی ہیں اور نوجوانوں اور بوڑھوں دونوں کے لیے متبادل روزی روٹی کے مواقع کو فروغ دینے والے منصوبوں کو ڈیزائن اور نافذ کیا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب http://www.keydmedia.net/en/article/article/ilwad_elman_architect_of_her_own_legacy_through_sister_somalia/ — اخذ شدہ بتاریخ: 28 اکتوبر 2016
  2. ^ ا ب http://hiiraan.ca/news4/2013/May/29479/canadian_sisters_on_front_lines_of_rebuilding_somalia.aspx — اخذ شدہ بتاریخ: 28 اکتوبر 2016
  3. https://www.bbc.com/news/world-55042935 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 نومبر 2020
  4. https://100women.okayafrica.com/politics-activism/2018/2/28/ilwad-elman
  5. "Full List: 2016 Africa Youth Awards Winners - Ameyaw Debrah" 
  6. "Documento - Somalia: Amnistia Internacional condena el asesinato de un pacifista"۔ Amnesty International۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2014 
  7. "YALI Fellow - Ilwad Elman"۔ U.S. Department of State۔ 03 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2015 
  8. "Elman Peace"۔ elmanpeace.org