الیگزنڈر شولزے نیٹسن
الیگزنڈر شولزے نیٹسن روس کے عالمی شہرت یافتہ مصنف تھے۔ انھیں سابق سوویت یونین کے معتوب مصنفین اہم ترین لوگوں میں شمار کیے جاتے تھے اور انھوں نے اپنے ناولوں کے ذریعے اسٹالن کے دور کے جیل خانوں کی نشان دہی کی تھی اور اس کی پاداش میں انھیں بیس سال تک جلاوطنی بھی گزارنا پڑی۔ انھیں انیس سو ستر میں نوبل انعام دیا گیا لیکن انھیں انیس سو چوہتر میں انھیں سوویت یونین سے جلاوطن کر دیا۔ کینسر وارڈ، گلاگ آرکی پیلاگو اور ’ون ڈے ان دی لائف آف ایوان دیناسوچ‘ کے علاوہ متعدد ناولوں کے مصنف کو انیس سو چورانوے میں روس واپس آنے کا موقع ملا۔ سولزے نیتسن نے دوسری جنگ عظیم کے دوران فوج میں خدمات انجام دی تھیں اور انھیں بہادری کے اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔ لیکن انیس سو پینتالیس میں انھیں سٹالن پر تنقید کی وجہ سے عتاب کا نشانہ بننا پڑا۔ اس جرم میں انھیں آٹھ سال تک سوویت جیلوں میں قید بھگتنا پڑی اس کے بعد انھیں قازقستاں بھیج دیا گیا جہاں ان کے پیٹ کے کینسر کا کامیاب علاج کیا گیا۔ دماغ کی شریان پھٹ جانے کی وجہ سے اگست 2008ء میں ان کا انتقال ہو گیا۔