عَسْکَریَّیْن شیعوں کے نویں امام علی نقی اور دسویں امام حسن عسکریؑ کا لقب ہے۔ان دو اماموں کو اس لقب سے یاد کرنے کی وجہ یہ ہے کہ انھوں نے اپنی زندگی کئی سال سامرا شہر میں گزارے ہیں ہیں جو حکومت عباسی کی فوجی چھاؤنی تھا۔

حرم عسکریین

عسکر لشکر اور فوجیوں کے ٹھہرنے کی جگہ کو کہتے ہیں [1] اور عسکری عسکر کا اسم منسوب ہے ۔ [2] عسکریَین عسکری کا تثنیہ ہے ۔

سامرا بہت عرصے تک بنی عباس کی فوجیوں کی چھاؤنی رہا [3] عباسی حکومت نے امام ہادیؑ اور امام حسن عسکریؑ و کئی سال اس شہر میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا لہذا اس وجہ سے ان دونوں اماموں کی زندگی ان کے تحت نظر رہی ۔،[4] نیز حکومتی کارندے ان کے پاس آنے جانے والوں پر نظر رکھتے تھے۔اس مناسبت سے یہ دو امام عسکریین کے نام سے مشہور ہوئے ۔

بالآخر ان دونوں اماموں کی اسی شہر میں شہادت ہوئی اور ان کے مقبرے میں بھی اسی شہر میں موجود ہیں اور ان کے مقبروں کو حرم عسکریین کہا جاتا ہے ۔ یہ دونوں حرم شیعہ حضرات کے لیے نہایت قابل احترام ہیں ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ازہری، تہذیب اللغہ، ج3، ص194.
  2. فرہنگ بزرگ سخن، ج5، ص5019.
  3. دائرة المعارف بزرگ اسلامی، ذیل بنی‌عباس، ص673.
  4. شیخ‌عباس قمی، منتہی الآمال، ج3، ص1873ـ1878 و 1909.

مآخذ

ترمیم
  • ازہری، محمد بن‌احمد، تہذیب اللغہ، بیروت، دار احیاء التراث العربی، 1421ھ۔
  • دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، زیر نظر کاظم موسوی بجنوردی، تہران: مرکز دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، 1383شمسی ہجری۔
  • فرهنگ بزرگ سخن، به سرپرستی دکتر حسن انوری، تهران، سخن، 1381شمسی ہجری۔
  • قمی، شیخ‌عباس، منتهی الآمال، به تحقیق ناصر باقری بیدهندی، قم: دلیل، 1379شمسی ہجری۔