امجد حسین علوی
جالین پر اردو میں انقلاب برپا کرنے والے فانٹ "علوی نستعلیق" کے خالق امجد حسین علوی 1975ء میں پشاور میں ایک علمی اور مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد بزرگوار الحاج مولانا محمد زمان علوی پشاور کے جید علما میں شمارہوتے تھے۔ انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم پشاور اور سوات میں حاصل کی۔ اس کے بعد گورنمنٹ کالج پشاورسے بی ایس سی کرنے کے بعد پشاور یونیورسٹی سے ریاضی میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ فن خطاطی انھیں اپنے آباواجداد سے ورثے میں ملی۔ ان کے چچا خان زمان علوی مشہور خطاط ہیں جن کے ہاتھ کی لکھی ہوئی بے شمار کتب ایران و پاکستان کے کتب خانوں کی زینت ہیں۔ امجد حسین علوی نے اپنے فانٹ سازی کا آغاز 1996ء میں پشتو میں فانٹ بنا کرکیا جوآج بھی مختلف اخبارات میں استعمال ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے صوبہ خیبر پختونخوا کی نصابی کتب کے لیے بھی ایک پشتو فانٹ تخلیق کیا تھا۔ جو بہت عرصہ رائج رہا۔ ان کے بنائے ہوئے برصغیری اسلوب کے حامل قرآنی فانٹ "المصحف"، "نورقرآن" اور "خط علوی" بھی مستعمل ہیں۔ مشہور زمانہ اردو فانٹ علوی نستعلیق کی تخلیق تین برس میں مکمل ہوئی۔ اس فونٹ نے انٹرنیٹ پر اردو میں انقلاب برپا کر دیا۔ اس سے پہلے نستعلیق نویسہ جات سست رفتاری کی وجہ سے جبالہ محیط عالم پر قابل استعمال نہ تھے۔ حقیقت میں یہ فانٹ نہ صرف ویب براؤزر پر بھی سبک رفتار ثابت ہوا، بلکہ ونڈوز، لینکس اور فائرفاکس میں بہت اچھی کارکردگی پیش کی۔ اس وقت بہت سے چوپال اس فونٹ کو استعمال کا theme دیتے ہیں۔