امرؤ القیس بن عمرو (اول)
امرؤ القیس بن عمرو بن عدی تنوخی ( 260ء دسمبر 338ء ) عربوں کا بادشاہ، اور تنوخ کا چوتھا بادشاہ اور حیرہ کے بادشاہوں میں سے ایک تھا۔ اس کا اختیار شام کی سرحدوں پر رہنے والے قبائل تک پھیلا ہوا تھا۔ اس نے قبائل اسد، نزار، مذحج اور معد کو زیر کیا اور نجران کی سرحدوں تک پہنچ گیا تھا ۔
امرؤ القیس بن عمرو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | امرؤ القيس بن عمرو بن عدی |
تاریخ وفات | 7 دسمبر 328ء |
اولاد | عمرو بن امرؤ القیس |
والد | عمرو بن عدی |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمروایت ہے کہ عمرو القیس بن عمرو حیرہ کے بادشاہوں میں سب سے پہلے عیسائی تھے جنہوں نے عیسائیت اختیار کی۔ لیکن یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس کے لئے ثبوت کی ضرورت ہے جو ابھی تک دستیاب نہیں ہے، جیسا کہ انہوں نے ذکر کیا ہے کہ اس کی سلطنت وسیع تھی، اور وہ فارسیوں کے لیے کام کرنے والا تھا۔ "عرب اس وقت ربیعہ، مضر اور عراق کے باقی صحراؤں، حجاز اور جزیرہ نما سے آئے تھے۔" [1] اس نے اپنے والد، بادشاہ عمرو بن عدی، کے درمیان برسوں (300ء - 338ء) کے بعد اقتدار سنبھالا، اور اس کی ماں، ماریہ بنت عمرو شقیقہ کعب ازدی۔ امرؤ القیس کا نام اس کے مقبرے میں رکھا گیا تھا"تمام عربوں کا بادشاہ، صاحب التاج،" اور اسی تحریر میں لکھا ہے کہ امرؤ القیس نجران پہنچا اور شیبہ کے بادشاہ شمر یہرش کا محاصرہ کیا۔ تقریباً 310ء میں، بادشاہ شمر یہرعش نے ایک سفارتی وفد قطیسفون اور سلوقیہ کے پاس بھیجا، جو فارس کے دو شاہی شہر اور تنوخ کی سرزمین ہے (نقش Sh 31)۔ [2][3][4]،[5][6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تاريخ الطبري - الطبري - ج ١ - الصفحة ٤٨٨. آرکائیو شدہ 2023-07-22 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تاريخ سني ملوك الأرض والأنبياء - الأصفهاني - الصفحة 77.
- ↑ عصر ما قبل الإسلام - محمد مبروك نافع - الصفحة 114. آرکائیو شدہ 2023-06-22 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ مجلة المؤرخ العربي - الصفحة 50 - العدد 21.
- ↑ DASI: Digital Archive for the Study of pre-islamic arabian - Sh 31 آرکائیو شدہ 2021-12-14 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Arabs and Empires Before Islam - Greg Fisher - Page 142