عمرو بن عدی بن نصر بن ربیعہ لخمی تنوخی ( 220ء - 300ء ): تنوخ کا چوتھا بادشاہ اور بنو لخم کی طرف سے عراق کا پہلا بادشاہ تھا۔ اس نے اپنے چچا جذیمہ ابرش کے شام جانے کے بعد حیرہ میں عراقی عربوں پر اقتدار سنبھالا ۔ سن 267 عیسوی کے لگ بھگ زنوبیہ نے اسے قتل کر دیا اور کہا جاتا ہے کہ عمرو بن عدی نے اپنے قاتل سے بدلہ لیا، لیکن تاریخی طور پر یہ ثابت نہیں ہوا۔
عمرو بن عدی ایک تاریخی شخصیت ہے، کوئی افسانوی نہیں، اس کا ثبوت یہ ہے کہ اس کا نام بادشاہ نرسی کے نوشتہ میں مذکور ہے، جو 293ء میں ان کے تخت پر چڑھنے کے بارے میں بتاتا ہے ، شاہ عمرو بن لخم)۔ ایک اور تحریری حوالہ مانویہ تحریروں میں ملتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ساسانی سلطنت میں مانویین کے ظلم و ستم کے دور میں انہوں نے بادشاہ عمرو سے تحفظ طلب کیا تھا۔انہوں نے اس سے کہا کہ وہ ان کے دفاع کے لیے شہنشاہ نرسی کو خط لکھیں، چنانچہ عمرو نے شہنشاہ نرسی کو خط لکھا اور مانویین کا ظلم و ستم تھم گیا۔[1][2][3]،[4]