امریکا میں کورونا وائرس کی وبا، 2020ء
ریاستہائے متحدہ میں وائرل پھیلنے
امریکا میں کورونا وائرس سے پہلا متاثر شخص 20 جنوری 2020ء میں سامنے آیا جب 35 سال کا ایک نوجوان 15 جنوری کو چین کے شہر ووہان سے لوٹا تھا۔[3] 29 جنوری کو وائٹ ہاؤس کورونا ٹاسک فورس قائم کردی گئی۔[4] دو دن بعد طبی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا اور چین سے آنے والے مسافروں پر پابندی لگا دی۔[5][6] 26 جون 2020ء تک، امریکا میں دنیا میں سب سے زیادہ تصدیق شدہ 2,348,956 اور اموات 121,279
ریاستہائے متحدہ میں کورونا وائرس کی وبا، 2020ء | |
---|---|
مصدقہ کیسز فی ملین افراد | |
مرض | کووڈ-19 |
مقام | ریاستہائے متحدہ |
پہلا مریض | ایوریٹ، واشنگٹن |
تاریخ آمد | 15 جنوری 2020[1] (لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔ قبل) |
آغاز | ووہان، ہوبئی، چین |
مصدقہ مریض | 2,348,956 [2] |
صحت یابیاں | 647,548 [2] |
اموات | 121,279 |
باضابطہ ویب سائٹ | |
coronavirus |
ہوئی ہیں جب کی 647,548 لوگ صحتیاب ہوئے۔[7]
2021 میں کورونا کی تیسری لہر
ترمیم2021 کے تیسرے مہینے مارچ سے کورونا کی تیسری لہر کا آغاز ہوا جس کی شدت پہلی دو لہروں سے بھی تیز رہی۔ اس اثنا میں ویکسین بھی تیار ہو گئی جس سے ایک خاص آبادی کو ویکسین لگنے کا عمل شروع ہوا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑
- ^ ا ب https://www.arcgis.com/apps/opsdashboard/index.html#/bda7594740fd40299423467b48e9ecf6
- ↑ "First Case of 2019 Novel Coronavirus in the United States"۔ National Center for Biotechnology Information, U.S. National Library of Medicine
- ↑ "Statement from the Press Secretary Regarding the President's Coronavirus Task Force"۔ دی وائٹ ہاؤس۔ 03 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Trump Declares Coronavirus A Public Health Emergency And Restricts Travel From China"۔ npr.org
- ↑ "Trump's Snowballing China Travel Claim"۔ factcheck.org
- ↑ ""Coronavirus COVID-19 Global Cases by the Center for Systems Science and Engineering (CSSE) at Johns Hopkins""