امور مقاصد سے ہیں (عربی: الأمور بمقاصدها‎) قواعد کلیہ کا پہلا کلیہ ہے۔ اس کا مفہوم ہے کہ امور (اعمال/افعال) اپنے مقاصد (نیت/ارادہ) کے لحاظ سے دیکھیے جائیں گے۔ یہ کلیہ مشہور حدیث اعمال کا دارومدار نیت پر ہے، سے ماخوذ کیا گیا ہے۔ یعنی کسی کام کے بارے جوحکم دیا جائے گا اس کی بنیاد اس مقصد پر ہو گی جو اس کام سے مقصود تھا۔ لوگوں کے اعمال و افعال اور ان کے قولی و فعلی تصرفات کے قانونی نتائج اور احکام کا دارومدار کرنے یا کہنے والے کی نیت اور ارادے پر ہوتا ہے۔ جیسی نیت ہو گی یا ارادہ، ویسا ہی اس قانون یا فعل کا قانونی (فقہی/شرعی) نتیجہ مرتب ہو گا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم