امۃ اللہ تسنیم
سیدہ اَمَۃُ اللہ تسنیم (1908ء – 1976ء) اردو زبان کی مصنفہ تھیں۔ سابق ناظم دار العلوم ندوۃ العلماء، حکیم سید عبد الحئی حسنی کی دختر اور ابو الحسن علی حسنی ندوی کی بڑی بہن تھیں۔
ابتدائی زندگی
ترمیم18 جون 1908ء کو بروز جمعرات پیدا ہوئیں۔ چونکہ وہ ایک علمی خاندان سے تعلق رکھتی تھیں، اس لیے وہ ماحول سے بخوبی واقف تھیں اور انھیں پڑھنے اور سیکھنے میں گہری دلچسپی تھی۔
ادبی زندگی
ترمیمان کے والد خود ایک بڑے مصنف تھے۔ لہذا، ان میں پڑھنے کے لیے اس قدر دلچسپی اور شوق پیدا ہوا کہ ان کو جو کتاب ملتی وہ اسے پڑھے بغیر نہیں چھوڑتی تھیں۔
ان کی کاوشوں، تجسس، دھیان، پڑھے لکھے خاندان کے ماحول کے اثرات کے ساتھ اس شوق نے آہستہ آہستہ ان کی پڑھنے لکھنے میں دلچسپی بڑھا دی، انھوں نے موزوں روانی کے ساتھ لکھنا شروع کیا۔ انھوں نے پہلا مقالہ ”میری بے زبان اُستانیاں“ لکھا، جو مجلہ ”مسلمہ“ میں شائع ہوا۔
شادی
ترمیمسنہ 1926ء میں اپنے کزن شیخ ابو الخیر حسنی سے شادی کی، جو ایک شاعر، ادیب، عالم دین اور حافظ حدیث تھے۔ ان کی صحبت نے امۃ اللہ کا ادب اور شاعری کے لیے بھی شوق پیدا کر دیا۔ ان کے تین بچے ہوئے، مگر سب شیر خوارگی میں انتقال کر گئے۔ اس غم نے ان کو ذہنی اور جسمانی طور پر بہت متاثر کیا تھا۔
بہت سی دوسری ازدواجی پریشانیاں آئیں، لیکن ان کی دین میں ثابت قدمی نے انھیں بعد کی زندگی کے لیے مستحکم اور نتیجہ خیز بنا دیا۔ انھوں نے شاعری کا ایک عمدہ انداز اپنایا جسے وہ صبر اور تسلی کے لیے اللہ کے حضور اپنی دعاؤں میں استعمال کرتی تھیں۔ ان کی دعائیہ نظمیں بعد میں مرتب اور شائع کی گئیں، جو متقی افراد کے لیے ایک قیمتی تحفہ ہے۔
خدمات
ترمیمان کے سب سے بڑے بھائی سید عبد العلی حسنی نے ان کو تجویز دی کہ یحییٰ بن شرف نووی کی حدیث کی مشہور کتاب ریاض الصالحین کا ترجمہ کریں۔ کیونکہ اس وقت اس کا ترجمہ نہیں ہوا تھا۔ انھوں نے بعد میں اس کا ترجمہ ”زاد سفر“ کے عنوان سے کیا تھا۔ اس کو بہت سراہا گیا۔
سنہ 1947ء میں وہ حج کرنے گئیں۔
وفات
ترمیم28 جنوری 1974ء کو وفات پا گئیں۔[1]
تصنیفات
ترمیم- مناجات ہاتف
- باب کرم (مجموعۂ مناجات)
- بچوں کی قصص الانبیاء (چار حصے)
- اخلاقی برائیاں اور ان کا وبال
- دیار حبیب ﷺ
- زاد سفر (دو حصے)
- مَوج تسنیم (مجموعۂ نعت و سلام)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "امۃ اللہ تسنیم"۔ مرکز ابو الحسن علی ندوی برائے تحقیق، دعوت و فکر اسلامی (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2020