امیر حسن علاء سنجری
خواجہ امیر حسن ابن علاء سنجری یہ خواجہ حسن دہلوی سے معروف ہیں۔
ولادت
ترمیمامیر حسن ابن علاء سنجری کی پیدائش 660ھ میں دہلی میں ہوئی۔ اپنے زمانے کے با کمال علما اور اور اولیاء میں آپ کو ایک خاص مقام حاصل تھا۔
وجہ شہرت
ترمیمآپ نظام الملت والدین خواجہ نظام الدین اولیاء کے خاص مرید تھے اور آپ کو ان کا قرب بھی سب سے زیادہ حاصل تھا۔آپ رحمۃ اللہ اوصاف تصوف میں ہمہ صفت موصوف تھے۔ آپ نے اپنے شیخ و مرشد کے حالات و واقعات اور مفلوظات پر ایک کتاب بھی مرتب فرمائی، جو اہل علم میں انتہائی جامع اور مفید مانی جاتی ہے،اس کا نام "فوائد الفواد” ہے۔
عقیدت و محبت
ترمیمفوائد الفواد میں ہے کہ ایک دن میں شیخ نظام الدین کی خدمت میں حاضر ہوا آپ اس وقت مکان کی سیڑھی پر بیٹھے تھے، میں چوکھٹ پر بیٹھ گیا، ہوا کے تیز جھونکوں سے بار بار دروازہ بند ہوجاتا، چنانچہ میں اس دروازے کو پکڑ کر کھڑا ہو گیا کچھ دیر کے بعد مرشد نے میری طرف دیکھا کہ میں دروازے کو پکڑ کر کھڑا ہوں تو فرمایا کہ اسے چھوڑ کیوں نہیں دیتے، میں نے نیازمندانہ طور پر عرض کیا کہ میں نے یہ در پکڑ رکھا ہے تو آپ نے مسکرا کر فرمایاکہ تم نے یہ در پکڑ لیا ہے اور مضبوط پکڑ لیا ہے۔
وفات
ترمیمخواجہ حسن دہلوی کی وفات 736ھ میں دیو گیر (دولت آباد) ضلع اورنگ آباد کے علاقہ میں ہوئی۔[1] اور آپ کا مزار پرانوار سرزمین مدینۃالاولیاء خلدآبادشریف میں مرجع خاص وعام ہے
حوالہ جات
ترمیم- ↑ اخبار الاخیار صفحہ 223 شیخ عبد الحق محدث دہلوی اکبر بک سیلر لاہور