امینہ اسلمی
امینہ اسلمی (1945ء – 5 مارچ 2010ء) نشریاتی صحافی، قومی مسلم کمیونٹی کی سرگرم کارکن اور بین الاقوامی مسلم خواتین ایسوسی ایشن کی ڈائریکٹر تھیں۔[2][3][4] ماضی میں عیسائی مبلغ تھی[5] 1977ء میں کالج میں مسلمانوں کو عیسائیت کی تبلیغ کرتے کرتے خود مسلمان ہو گئیں۔
اردن کے عمان میں واقع رائل اسلامی اسٹریٹجک اسٹڈی سنٹر نے 2009ء میں انھیں دنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں میں سے ایک نامزد کیا تھا۔[6]
امینہ اسلمی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1945ء |
تاریخ وفات | 5 مارچ 2010ء (64–65 سال)[1] |
وجہ وفات | ٹریفک حادثہ |
طرز وفات | حادثاتی موت |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی |
درستی - ترمیم |
موت
ترمیمامینہ اسلمی 5 مارچ 2010ء کو اپنے بڑے بیٹے کے ساتھ نیویارک میں منگنی سے لوٹتے ہوئے ایک کار حادثے میں فوت ہو گئی۔اس کا سب سے چھوٹا بیٹا بھی کار حادثے میں ہلاک ہو گیا اور امینہ کے کئی پوتے بھی تھے۔[7]
بیرونی روابط
ترمیم- بین الاقوامی مسلم خواتین انجمنآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ iumw.org (Error: unknown archive URL)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://makkah.wordpress.com/2010/03/05/famous-muslim-speaker-and-daee-aminah-assilmi-dies-in-car-accident/
- ↑ "CAIR Offers Condolences on Passing of Aminah Assilmi"۔ Prnewswire.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2015
- ↑ "Aminah Assilmi: A Leader Lost"۔ About.com۔ March 6, 2010۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 30, 2010
- ↑ "International Union of Muslim Women Home"۔ Iumw.org۔ 28 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2015
- ↑ "Former Baptist explains why she is now a Muslim"۔ 30 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2020
- ↑ Samana Siddiqui۔ "Who was Aminah Assilmi?"۔ SoundVision.com۔ 25 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2015
- ↑ "Aminah Assilmi: A Leader Lost"۔ About.com۔ March 6, 2010۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 30, 2010