أُمُّ عُبَيْسٍ ان ابتدائی صحابیات میں سے ہیں جنہیں اسلام کی پاداش میں اذیتیں دی گئیں۔ سیدنا ابوبکر صدیق نے خرید کر آزاد کیا۔كريز بن ربيعة بن حبيب ابن عبد شمس کی زوجہ تھیں جن سے عبیس بن كريز پیدا ہوئے اسی پر ان کی کنیت ہے بني زہرہ کی لونڈی تھیں اورأسود بن عبد يغوث انھیں سزا دیتا تھا۔ حضرت ابو بکر (رض) نے سات ایسے غلاموں اور باندیوں کو خرید کر آزاد کیا جن کو اسلام لانے کی پاداش میں مکہ میں سخت عذاب دیا جاتا تھا۔ حضرت بلال‘ حضرت عامر بن فیہرہ‘ حضرت زنیرہ‘ حضرت نہدیہ اور ان کی بیٹی‘ بنو موہل کی باندی اور ام عبیس۔[1] حضرت بی بی نہدیہ اور حضرت بی بی ام عبیس رضی اللہ تعالیٰ عنہما باندیاں تھیں۔ اسلام لانے کے بعد کفار مکہ نے ان دونوں کو طرح طرح کی تکلیفیں دے کر بے پناہ اذیتیں دیں مگر یہ اللہ والیاں صبر و شکر کے ساتھ ان بڑ ی بڑی مصیبتوں کو جھیلتی رہیں اور اسلام سے ان کے قدم نہیں ڈگمگائے۔[2]

ام عبیس
معلومات شخصیت
والدہ ام عفیف نہدیہ   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی

حوالہ جات ترمیم

  1. الاصابہ فی تمیز الصحابہ‘حافظ ابن حجر عسقلانی، ج 8‘ ص 492،مکتبہ رحمانیہ لاہور
  2. شرح الزرقانی علی المواھب، اسلام حمزۃ ،ج1،ص502