انتہا پسندانہ نسائیت
انتہا پسندانہ نسائیت یا انقلابی نسائیت (انگریزی: Radical feminism) ان نسائیت پسندوں کی جماعت ہے جن کا عام نسائیت پسندوں میں سے کسی کے ساتھ قطعاً کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا بلکہ یہ صرف عورتوں میں دلچسپی رکھتی ہیں چاہے وہ کسی بھی نظریے کی حامل ہو۔ ان لوگوں کا خاصا یہ ہے کہ یہ لوگ سماج، شادی اور روایات کو خواتین کی دشمن تصور کرتے ہیں۔[1][2][3] یہ فی الوقت مشرق میں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہ سرے سے مرد کے وجود کی ضرورت کے ہی منکر ہوتے ہیں چاہے وہ حیاتیاتی فطری تقاضے پورے کرنے کے حوالے سے ہو یا معاشی ذمہ داری سے متعلق ہو۔ ایک تاثر یہ بھی پایا گیا ہے کہ دنیا کی من حیث الجموع خواتین اگر انقلابی نسوانیت اختیار کر لیں تو نسل انسانی کی بقا ہی ممکن نہیں۔ اغلب ہے کچھ دہوں بعد انسانی آبادی از خود ختم ہو۔
جنسی صنعت پر رویہ
ترمیمانتہا پسندانہ نسائیت قحبہ گری کی شدید مخالف رہی ہیں۔ وہ یہ دعوٰی کرتی ہیں کہ خواتین اس پیشے میں جبرًا دھکیلی جا رہی ہیں۔ یہ ایک استحصال ہے۔ [4][5] انھیں معاشی وجہوں سے یا مرد بھڑووں اور دلالوں کی وجہ سے اس ناگفتہ بہ پیشے میں دھکیلا جاتا ہے۔ یہ لوگ پیشے کے مستقل الوجود ہونے اور اس کی قانونی حیثیت بنائے رکھنے کے بھی شدید مخالف رہے ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Ellen Willis (1984)۔ "Radical Feminism and Feminist Radicalism"۔ Social Text شمارہ 9/10: 91–118۔ DOI:10.2307/466537۔ JSTOR:466537
- ↑ Giardina, Carol. (2010)۔ Freedom for women : Forging the Women's Liberation Movement, 1953–1970۔ University Press of Florida۔ ISBN:978-0-8130-3456-0۔ OCLC:833292896
- ↑ Editors. "Feminist Consciousness: Race and Class – MEETING GROUND OnLine" (بزبان امریکی انگریزی). Retrieved 2020-09-15.
{{حوالہ ویب}}
:|last=
باسم عام (help) - ↑ Melissa Farley؛ Isin Baral؛ Merab Kiremire؛ Ufuk Sezgin (1998)۔ "Prostitution in Five Countries"۔ Feminism & Psychology: 405–426۔ 2011-03-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-05-09
{{حوالہ رسالہ}}
: الاستشهاد بدورية محكمة يطلب|دورية محكمة=
(معاونت) "آرکائیو کاپی"۔ 2011-03-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-20 - ↑ Farley, Melissa. (اپریل/2/2000) Prostitution: Factsheet on Human Rights Violations آرکائیو شدہ 2010-01-04 بذریعہ وے بیک مشین۔ Prostitution Research & Education. Retrieved on 2009-09-03.