اندر ہندی آریاؤں کا محافظ دیوتا جسے ابتدا میں دیوتاؤں کا سربراہ تسلیم کیا جاتا تھا۔ رگ وید کی بے شمار مناجات کا مخاطب ہے۔ لیکن رگ وید، اتھر وید اور دوسری کتب میں اس سے جو کچھ منسوب کیا جاتا ہے محض اس بیانیئے میں نہیں سماسکتا ہے۔ اندر اور اگنی جیسے دیوتاؤں کی بے شمار حثیتیں ہیں اور سب ایک سی اہم ہیں۔ اندر کے ساتھ اتنی روایات وابستہ ہیں اور اس نام پر اشتقاقی اختلاف اتنے زیادہ ہیں کہ کسی ایک متفق تعریف پر پہنچنا تقریباً ناممکن ہے۔ مثال کے طور پر ست برہمن کا اندر دراصل ’ اندھ ‘ یعنی روشنی کرنے والا ہے، جو افکار اور افعال کو جلا بخشتا ہے۔ رگ وید کے مطابق اندر کی بنیادی خصوصیت، اختیار اور قوت کا ہے۔ اس کا وجر ( آسمانی بجلی کی کڑک اور چمک ) انھیں کی نمائندہ ہیں۔ اسی وجر سے وہ دشمن دیوتاؤں، خشک سالی اور گرہن کے ذمہ دار شیطانوں کو بھگاتا ہے۔ اسی وجہ سے اس کا ایک لقب وجر پانی یعنی وجر چلانے والا بھی ہے۔ اس کی قوت افزائش کو عموماً نسل کشی کے سانڈ ( واجن ) سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ اسی عقیدے کی توسیع میں اسے مویشیوں اور دوسرے مادی فوائد میں برکت کے لے ے پکارا جاتا ہے۔ دیوتا سے وابستہ افعال کائنات کے متعلق نطریات کے عکاس تھے۔ چنانچہ دیوتاؤں کی قوت و استعداد برقرار رکھنے کے لے ے ضروری تھا کہ انھیں سوم کا وافر چڑھاوا چڑھایا جائے۔ قوت بحال نہ رہنے کی صورت میں پکارنے والوں کی احتیاج پوری نہ کر پائیں گے۔ بارش اور مویشیوں میں برکت کے لے ے دعائیں دہراتا مہنت سے یہ بھی مطالبہ بھی کرتا ہے کہ وہ اپنی خدمت میں تحائف ( دکشنا ) نہ دینے والوں کو سزا دے۔ رگ وید میں اندر کی ماں کے حوالے سے صرف اشارہ ملتا ہے، جسے بعد کے ادب میں آدتی کا نام دیا گیا۔ لیکن رگ وید میں ہی اندر اور اگنی کو کونیاتی پرش کے منہ سے پیدا ہونا بتایا گیا۔ لیکن اتھر وید اور تیت سام میں پرچا پتی کی بیٹی ایک بیٹی اکاستکا کو اس کی ماں بتایا گیا ہے۔ کچھ حوالوں میں اس کا کشیپ اور آدتی کا بیٹا ہونا بتایا گیا ہے۔ اپنشد عہد کے بعد وید انتا فلسفہ متشکل ہوا تو اندر کا مقام محض ایک اسطورے کا رہے گیا۔ چنانچہ مارکند پران میں ہم اس کی بتدریح تقلیب ہوتے دیکھتے ہیں۔ چنانچہ پہلے اس پر رشی گوتم کی بیوی کو ورغلانے اور پھر توستر کے بیٹے کو قتل کرنے کا الزام لگتا ہے۔ برہمن کشی کے جرم میں اس کے کئی اختیارات دھرم کو تفویض کر دیے جاتے ہیں۔ درداسس اور آگستیہ رشی اس کا تخت اور طاقت چھین لینے کی دھمکی دیتے ہیں، جواب بظاہر اس کے پاس موجود نہیں تھا۔ بعض ازاں تانترک والوں نے اس وجر کو آلہ تناسل سے متماثل قرار دے دیا اور اس کی قوت افزائش بنیادی توانائی کا محض اظہار قرار پائی ۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. منو دھرم شاشتر۔ گلوسری ( کشاف اصطلاحات ٰ ) ترجمہ ارشد رازی