اندرا رانامگر نیپال کی خاتون سیاست دان اور سماجی کارکن ہیں جو اس وقت 21 جنوری 2023ء تک نیپال کے ایوان نمائندگان کے ڈپٹی اسپیکر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ [3] 2022ء میں وہ متناسب نمائندگی کے زمرے کی بنیاد پر راشٹریہ سوتنتر پارٹی سے نیپال کی دوسری وفاقی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئیں۔ [4][5]

اندرا رانامگر
 

معلومات شخصیت
پیدائش 6 فروری 1970ء (54 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جھاپا ضلع [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت نیپال   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سماجی کارکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور کیریئر

ترمیم

رانامگر 2 جولائی 1970ء (18 اشد 2027ء میں مشرقی نیپال کے جھاپا کے دونیابستی میں پیدا ہوئی۔ [6] دس سال کی عمر تک اسے اپنی ابتدائی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنی پڑی تاہم وہ بعد میں داخلہ لینے میں کامیاب رہی اور ایک مقامی اسکول سے گریجویشن کی۔ گریجویشن کے بعد انھوں نے ایک ٹیچر کے طور پر کام کیا اور بالآخر کھٹمنڈو چلی گئیں۔ وہاں وہ سیاسی قیدیوں کے حقوق پر پریجات کے کاموں سے متاثر ہوئیں۔ رانا مگر پریجات کی تحریک میں شامل ہوئے اور نیپالی نظام انصاف اور جیلوں کے خراب حالات سے واقف ہوئے۔ [7]

قیدیوں کی مدد

ترمیم

رانامگر نے 2000ء میں ایک غیر منافع بخش تنظیم پرزنرز اسسٹنس نیپال کی بنیاد رکھی جو جیلوں میں سزا کاٹ رہے والدین کے بچوں کی مدد کرتی ہے۔ [7] تنظیم نے چار بچوں کے گھر، دو اسکول تعمیر کیے ہیں اور سماجی منصوبوں کو نافذ کیا ہے جس کا مقصد قیدیوں اور ان کے بچوں کی مدد کرنا ہے۔ [8][9]

سیاسی کیریئر

ترمیم

رانامگر کو 2022ء کے نیپالی عام انتخابات کے بعد راشٹریہ سوتنتر پارٹی نے مقامی لوگ کے زمرے سے نیپال کی دوسری وفاقی پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر نامزد کیا تھا۔ [5]اندرا رانا نگر 21 جنوری 2023ء کو پارلیمنٹ کی تیسری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئیں۔ ایوان میں موجود 264 اراکین میں سے انھیں کل 166 ووٹ ملے۔ [3]

اعزازات

ترمیم

اس کے کام کے لیے رانامگر کو مختلف قومی اور بین الاقوامی تنظیموں نے تسلیم کیا ہے۔ انھیں ملنے والے کچھ بڑے ایوارڈز یہ ہیں:

  • 2009ء میں ایشیا 21 ینگ لیڈر پبلک سروس ایوارڈ۔
  • 2014ء میں سویڈن کی ملکہ سلویا کی طرف سے بچوں کا عالمی اعزازی ایوارڈ۔ [10]
  • 2014ء میں ورلڈ چلڈرن پرائز کے لیے نامزدگی۔ [2][10]
  • 2017ء میں بی بی سی کی 100 خواتین میں شامل۔ [7]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب https://www.linkedin.com/in/indira-ranamagar-b02b3b40/?originalSubdomain=np
  2. ^ ا ب https://www.indiraranamagar.com/early-life-of-indira-ranamagar/
  3. ^ ا ب "Indira Rana Magar elected House deputy Speaker"۔ The Kathmandu Post (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2023 
  4. "RSP's PR Candidate Indira Rana Magar"۔ Rastriya Swatantra Party Official Site (بزبان انگریزی)۔ 2022-12-10۔ 11 دسمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2024 
  5. ^ ا ب "RSP thrashes out 13 PR lawmakers (With names)"۔ Nepal Khabar English News (بزبان انگریزی)۔ 2022-12-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022 
  6. "इन्दिरा रानामगर : बालबालिकाको अभिभावकदेखि उपसभामुखसम्म"۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2023 
  7. ^ ا ب پ "About Indira Rana Magar"۔ Indira Rana Magar Official Site (بزبان انگریزی)۔ 2022-12-10 
  8. राज्यसत्ता समाचार۔ "विश्वकै ठूलो पुरस्कार इन्दिराकै मुखैमा"۔ Rajyasatta (بزبان انگریزی)۔ 16 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2019 
  9. "Indira Rana Magar - World's Children's Prize"۔ worldschildrensprize.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2019 
  10. ^ ا ب "Home - World's Children's Prize"۔ worldschildrensprize.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2019