متروسری انسویا دیوی (28 مارچ 1923–1985) جنہیں عرفِ عام میں اماں کہا جاتا ہے، بھارت کی ایک مذہبی گرو تھیں اور ان کا تعلق اندھرا پردیش سے تھا۔

انسویا دیوی
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 28 مارچ 1923ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 12 جون 1985ء (62 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ اکیڈمک   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

انسویا دیوی بھارت کی ریاست اندھرا پردیش کے ضلع گنتور کے علاقے جیلیلا مودی کی باسی تھیں۔[1] ان کے والد سیتھا پاٹھی راؤ منّاوا نامی دیہات کے افسر اور والدہ کا نام رنگاما تھا۔ سیتا پاٹھی راؤ کے ہاں پانچ بچے ضائع ہوئے[2] اور پھر جا کر انسویا دیوی پیدا ہوئیں۔ ان کی پیدائش کے وقت ماتھے پر شنگرفی رنگ کا ایک نشان تھا۔[3][4]

دو سال کی عمر میں انھوں نے پہلی بار کنول آسن بنایا۔

چھوٹی سی عمر سے ہی انھوں نے کھانا نہ مانگا اور نہ ہی دیگر بچوں کی طرح دودھ کے لیے چیخ و پکار کی۔ اگر انھیں کھانا مل جاتا تو کھا لیتیں۔ اگر کوئی اور مستحق دکھائی دیتا تو اپنا کھانا اسے دے دیتیں۔ ڈاکٹروں نے بھی ان کا معائنہ کیا مگر سمجھ نہ سکے۔ اماں نے اپنی عمر کا زیادہ تر حصہ دوسروں کو کھلاتے پلاتے گزارا اور خود کھانے پر توجہ نہ دی۔[5]

5 مئی 1936 کو اماں کی شادی بپتلا کے مقام پر برہمن دن راؤ سے ہوئی جو بعد میں جیلیلا مودی کے دیہاتی افسر بنے۔[6]

خیراتی کام

ترمیم

جیلیلا مودی میں نوجوان عورت کے طور پر انھوں نے اپنے کنبے کی ضروریات پوری کیں جس میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل تھے۔ گھریلو ذمہ داریوں کے علاوہ اماں نے غلے کا بینک بنایا جس سے غریبوں اور ضرورت مندوں کی امداد کی جاتی تھی۔ اس طرح انھیں اماں کا خطاب ملا۔[7]

انھوں نے 15 اگست 1958 کو اجتماعی کھانے کے لیے عمارت بنائی۔ یہاں عام سا ویجیٹیرین کھانا دن رات لوگوں کو دستیاب رہتا ہے۔ 1960 میں مہمانوں اور مقامی افراد کے قیام کے لیے ‘مشترکہ گھر‘ بھی بنایا گیا۔

اماں نے 1966 میں سنسکرت اسکول بھی قائم کیا جو اب کالج اور ہائی اسکول بن چکا ہے اور تھوڑے ہی عرصے میں طلبہ روانی سے سنسکرت بولنے لگے۔[8]

اماں کو لوگوں کا صرف اچھا پہلو دکھائی دیتا تھا اور برے پہلو سے وہ پہلو تہی کرتی تھیں۔[9]

وفات

ترمیم

اماں 12 جون 1985 کو فوت ہوئیں۔[10] ان کی یاد میں ایک مندر بنایا گیا جس میں 1987 میں اماں کا قدِ آدم مجمسہ لگایا گیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Conway, Timothy (1996)۔ Women of Power & Grace: Nine Astonishing, Inspiring Luminaries of Our Time۔ New York: Wake Up Pr (April 1996) 
  2. "50 Spiritual Appetizers: Principles of Good Governance By Vinod Dhawan", آئی ایس بی این 978-1-4828-3471-0, p.43
  3. Mother of All: A Revelation of the Motherwood of God in the Life and Teachings of the Mother, آئی ایس بی این 8178221144, Section 20
  4. Bollée, Willem. "Physical Aspects of Some Mahāpuruṣas Descent, Foetality, Birth." Wiener Zeitschrift für Die Kunde Südasiens / Vienna Journal of South Asian Studies, vol. 49, 2005, pp. 5–34.p9 https://www.jstor.org/stable/24007652.
  5. "[1]", 17 February 2012, Annapurnalayam
  6. "[2]", 17 February 2007, p.108
  7. Daughters of the Goddess: The Women Saints of India by Linda Johnson (Yes International Publishers, آئی ایس بی این 0936663-09-X)
  8. "Matrusri Oriental College(MOC), Jillellamudi | College | Arts"۔ eduhelp.in۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2016 
  9. "Mathrusri Anasuya Devi - Gurusfeet.com"۔ 16 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2018 
  10. "The Path of the Mother By Savitri L. Bess", آئی ایس بی این 0-345-42347-X, p.68