انصاب
الانصاب۔ نصب کی جمع۔ بت وہ تمام چیزیں جو عبادت کے لیے نصب کی جائیں۔ خواہ وہ مورتی ہو یا پتھر۔ یا کچھ۔ ان کو انصاب کہا جاتا ہے۔ یہاں انصاب سے مراد وہ پتھر ہیں جو حرم میں کعبہ کے اردگرد نصب تھے اور کفار ان کے لیے جانور ذبح کرتے اور ان کو خون ان پتھروں پر مل دیتے اور گوشت ان پتھروں پر رکھ دیتے۔ جسے قرآن مجید نے حرام فرمایا " نُصُب " کا معنیٰ و مفہوم : " نصب "، " نصاب " کی جمع ہے جیسے " کتب "، " کتاب " کی جمع ہے۔ اور " نصب " ان آستانوں اور خاص مقرر کردہ چیزوں کا نام جن کو مقرر اور نصب کرکے مشرکین ان کے پاس نیازیں دیتے، چڑھاوے چڑھاتے اور نذرانے پیش کیا کرتے تھے۔ پھر " اَنصاب " اور " اَصنام " میں فرق یہ ہے کہ پتھر اگر صورت والا ہو تو وہ " صنم " ہوگا اور اگر اَن گھڑہو تو وہ " اَنصاب " ہے۔ (روح، بحر اور معارف وغیرہ)۔ بہرکیف جس کسی چیز کو بت وغیرہ کسی بھی شکل میں نذر و نیاز کے پیش کرنے کے لیے مقرر کیا جائے وہ " نصب " کہلائیگی۔ اور اس کے پاس پیش کی جانے والی نذر و نیاز حرام ہے کہ اس سے غیر اللہ کا تقرب مقصود ہوتا ہے جو حرام ہے [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تفسیر مدنی کبیر،اسحاق مدنی،سورہ المائدۃ،آیت90