انٹرنیٹ پر قحبہ گری (انگریزی: Internet prostitution) جدید دور میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انٹرنیٹ قحبہ گری کی معلومات فراہمی کا ایک ترجیحی اور مؤثر طریقہ بن کر ابھرا ہے۔ اس کی وجہ وجہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے گاہک اور جنسی ملازمات اکثر گرفتاری یا حملے سے بچے رہتے ہیں اور یہ کافی آسانی سے انجام پا سکتا ہے۔ [1][2][3][4][5][6][7]

تازہ ترین محرکات ترمیم

2020ء کے بعد دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا پھیلی جس کے بعد کال گرل اور زمینی قحبہ گری کاروبار بری طرح متاثر ہوا۔ لوگ خود کو بچائے رکھنے ان منہیات سے بچ رہے تھے۔ دوسری جانب معاشی تنگی کی وجہ قحبہ عورتیں مالی پریشانیوں سے دو چار ہو رہی تھیں، ایسے میں دو عوامل زیادہ کثرت سے دیکھنے میں آئے۔ ایک تو یہ کہ قحبہ گری کے صارفین اپنی ملاقاتوں کو آن لائن بک کرنے لگے۔ وہ لوگ ماسک اور سینی ٹائزر، نیز محفوظ ہمبستری کے سامان کا خاص خیال رکھنے لگے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر لوگ جنسی ملازمات سے بغیر کچھ استفادہ کیے آن لائن مالی امداد بھی کرنے لگے، کیوں کہ یہ لوگ کورونا کی وبا کی وجہ سے شدید مالی تنگی کی شکار ہو چکی تھیں۔[8]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Sex Industry Study: Internet Is Driving Prostitution Off Streets". این بی سی نیوز. (12 مارچ 2014)
  2. Matt Richtel (17 جون 2008)۔ "Sex Trade Monitors a Key Figure's Woes"۔ دی نیو یارک ٹائمز 
  3. "A consumer guide to prostitutes is a click away"۔ NBC News۔ 20 January 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2010 
  4. "Several comfortable steps ahead of the law"۔ NBC News۔ 20 جنوری 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2010 
  5. More bang for your buck دی اکنامسٹ 9 اگست 2014
  6. Study finds prostitution now a career choice for many women in Wales Wales Online 19 جون 2011
  7. Prostitution in Scotland moves from the streets to the internet ڈیلی ریکارڈ 15 مارچ 2010
  8. Sex Workers Are Moving Online, Supporting Each Other During Coronavirus