اورکزئی (انگریزی: Orakzai) پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع اورکزئی اور ضلع کرم میں آباد پشتون قبیلہ ہے۔ ان کی زبان پشتو ہے۔ اورکزئی نے 12ستمبر 1897 میں برطانوی ایجنٹ سکھ کو سارہ گڑھی سمانہ میں زبردست شکست دی تھی ہمارے قبائل کا ہیرو اور لیڈر گل بادشاہ تھا لیکن جو سکھ ایجنٹ نہیں تھے وہ آج تک ہمارے ساتھ رہتے ہیں قبائل کا یہ تاریخ ہے کہ انھوں نے ہر ظالم کا قلع قمع کیا ہے اورکزئی جرات اور بہادری کا دوسرا نام ہے اورکزئی میں اٹھارہ اقوام رہتے ہیں اور سب کے سب مہمان نواز لوگ ہیں ہمارے اورکزئی میں سکھوں نے آج تک اچھی زندگی گزار رہے ہیں جو ایجنٹ نہیں تھے اور جو ایجنٹ تھے ان کو تو پہلے دن سے ایسا سبق سکھایا کہ تاریخ یاد رکھیں گی اورکزئی خوبصورتی میں لاجواب ہے 27 گست کو اورکزئی قبائل نے سمانا کی پہاڑیوں میں انگریز پوسٹوں پر حملہ کیا اور کچھ پولیس پوسٹوں پر قبضہ کر لیا۔ گلستان قلعے پر جب حملہ ہوا تو لیفٹینٹ کرنل ہاگٹن وہاں کمک لے کر پہنچے لیکن انھیں جلد احساس ہوا کہ حملہ آور اتنی بڑی تعداد میں ہیں کہ ان کا مقابلہ کرنے کے لیے مطلوبہ فوج ان کے پاس نہیں۔ اس لیے انھوں نے گلستان قلعہ چھوڑ کر پسپائی اختیار کر لی۔ اس دوران کچھ انگریز افسران بری طرح زخمی بھی ہوئے۔

28 اگست تک اورکزئی لشکر کئی اہم پوسٹوں پر قبضہ کر چکا تھا اور انگریزوں کی تشویش مسلسل بڑھ رہی تھی۔ بارڈر پولیس اور لیویز نے کہیں بھی مزاحمت نہیں دکھائی بلکہ اپنی جانیں بچانے میں ہی عافیت سمجھی۔ اورکزئی قبائل نے اپنی پیش قدمی  تین ستمبر تک جاری رکھی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ 1897 معرکہ اورکزیوں نے ہی جیت لیا اور آج تک اسی سرزمین پر اورکزئی آباد ہیں اور ایجنٹ سکھ برطانیہ میں سکونت پزیر ہیں یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ جب انگریز اور ان کے ایجنٹوں کے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا تو معاہدے کا راستہ اختیار کیا تو معاہدے میں اورکزئی قبائل نے 500رائفل بندوقیں واپس کر دیا جو جنگ کے دوران انگریز فوج سے چھین لیا تھا

ابو انس اورکزئی ترمیم

حوالہ جات ترمیم