اونچائی چھوتی خواتین
اونچائی چھوتی خواتین (انگریزی: Women to the Top) ایک یورپی منصوبہ تھا جس کے تحت یہ کوشش تھی کہ زیادہ سے زیادہ خواتین تجارتی نظامت کے اعلٰی پائیدان پر قدم رکھیں۔[1] اس مالی امداد یورپی اتحاد کی طرف سے کی گئی تھی۔ یہ منصوبہ 2003ء سے لے کر 2005ء تک رائج رہا۔ یہ چار یورپی ممالک ایسٹونیا، ڈنمارک، یونان اور سویڈن میں رواں رہا۔[2] اس کے اختتام پر 24–25 جنوری 2005ء کو اسٹاکہوم میں بین الممالک کانفرنس ہوئی۔[3] منصوبے کا کل بجٹ آدھا ملین یورو رہا۔ اس منصوبے کی توجہ نجی اور عوامی آجرین پر تھی۔[4]
اونچائی چھوتی خواتین منصوبے کی آخری رپورٹ اور اس آخری رپورٹ کا خلاصہ آن لائن پیش کیا گیا۔[3][5] اس کے علاوہ اس کوشش کے مکمل تجربے اور تفصیلات کو ایک انگریزی زبان کے مضمون میں زیر بحث لایا گیا جو اس طرح تھا:
Ulla Eriksson-Zetterquist، Styhre, Alexander (2007)۔ "Overcoming the Glass Barriers: Reflection and Action in the 'Women to the Top' Programme"۔ Gender, Work & Organization۔ Blackwell Publishing۔ 15 (2): 133–160۔ doi:10.1111/j.1468-0432.2007.00366.x
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Marianne Björklund (2004-11-08)۔ "Lika villkor på jobbet viktigt"۔ داگینز نائہیتیر (بزبان السويدية)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 فروری 2009
- ↑ "Women to the Top"۔ Women to the Top (W2T)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2014[مردہ ربط]
- ^ ا ب Marie Trollvik۔ "Women to the Top (Final Report)" (PDF)۔ FEMtech - Frauen in Forschung und Technologie۔ 11 ستمبر 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2014
- ↑ Anna Danielsson (2005-01-25)۔ "Gemensamt krafttag för ett mer jämställt Europa"۔ سوینسکا داگلابدیت (بزبان السويدية)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 فروری 2009
- ↑ "Final Report - Women to the Top (Summary)"۔ Women to the Top۔ 10 ستمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2014