اوڈ ٹواے ںائٹنگیل (بلبل کی ثناخوانی)

" اوڈ ٹو اے نائٹنگیل " جان کیٹس کی ایک نظم ہے جو یا تو اسپینارڈز ان، ہیمپسٹڈ، لندن کے باغ میں یا کیٹس کے دوست چارلس آرمٹیج براؤن کے مطابق وینٹ ورتھ پلیس میں کیٹس کے گھر کے باغ میں بیر کے درخت کے نیچے خلق کی گئی ہے۔ یہ باغ بھی ہیمپسٹڈ میں ہی ہے۔ براؤن کے مطابق، ایک عندلیب نے گھر کے قریب اپنا گھونسلا بنالیا تھا جہاں وہ 1819ء کے موسم بہار میں کیٹس کے ساتھ مقیم تھے۔ بلبل کی ن‍غمہ سنجی نے رومانیت کے عظیم شاعر کو اس قدر متاثر کیا کہ وہ ایک ہی دن میں پوری نظم مکمل کرڈالی۔ پہلی بار یہ قصیدہ بلبل اینالس آف دی فائن آرٹس میں قارئین کے سامنے پیش ہوئی۔ نظم انگریزی زبان کے منتخبات میں سرفہرست رہی ہے۔ [1]

پس منظر

ترمیم
 
جوزف سیورن کی کیٹس کی شبیہ جو بلبل کو سننے میں محو ہیں (c. 1845)
 
مئی 1819 میں لکھا گیا کیٹس کا اوڈ ٹو اے نائٹنگیل کا ہولوگراف

تعیین قدر

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Hit Singles by Joshua Weiner"۔ Poetry Foundation۔ 11 April 2018۔ 02 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2018