او ہنری

امریکی افسانہ نگار

ولیم سڈنی پورٹر، قلمی نام او ہنری (انگریزی: O. Henry) (پیدائش : 11 ستمبر، 1862ء - وفات: 5 جون، 1910ء) ریاستہائے متحدہ امریکا سے تعلق رکھنے والا انیسویں صدی کا مایہ ناز افسانہ نگارتھا۔[1]

او ہنری جیمز
پیدائشولیم سڈنی پورٹر
11 ستمبر 1862(1862-09-11)
گرینزبورو، شمالی کیرولائنا، ریاستہائے متحدہ امریکا
وفات5 جون 1910(1910-60-05) (عمر  47 سال)
نیو یارک، ریاستہائے متحدہ امریکا
قلمی ناماو ہنری
پیشہمصنف
زبانانگریزی زبان
قومیت ریاستہائے متحدہ
شہریت ریاستہائے متحدہ
اصنافمختصرافسانہ
نمایاں کامدی گفٹ آف دی میگی
دی لاسٹ لیف
دی فرنشڈ روم

حالات زندگی و خدمات

ترمیم
 
او ہنری جوانی میں

او ہنری 11 ستمبر، 1862ء کو گرینزبورو، شمالی کیرولائنا، ریاستہائے متحدہ امریکا میں پیدا ہوئے[1][2]۔ ان کے والد کا نام الگیرنن سڈنی پورٹر جو پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر تھے۔ او ہنری 3 سال کی عمر سے ماں کے سائے شفقت سے محروم ہو گئے، انھوں نے پھوپھی اور دادی کی نگرانی میں پرورش پائی۔ انھیں بچپن ہی سے مطالعے کا شوق تھا، 15 سال کی عمر میں اسکول چھوڑ کر ٹیکساس کے ایک ڈرگ اسٹور میں ملازمت اختیار کی۔ سیمابی طبیعت کے سبب ہیوسٹن کا رخ کیا اور یہاں طرح طرح کی ملازمتیں کیں۔ ایک بینک میں کلرکی، ایک زرعی فارم میں 2 سال ملازمت کی۔ 1887ء میں ایتھول ایسٹس روچ سے شادی کی جس سے ایک لڑکی اور ایک لڑکے کی پیدائش ہوئی۔ انھوں نے مزاحیہ ہفت روزہ رولنگ اسٹون کا اجرا کیا لیکن ناکامی سے دوچار ہوا۔ بعد ازاں رپورٹر اور کالم نگار کے طور پر ہیوسٹن پوسٹ میں ملازمت اختیار کی۔ 1895ء میں فرسٹ نیشنل بینک میں دورانِ ملازمت ان پر غبن کا انکشاف ہوا، مقدمہ چلا اور اسی متنازع غبن پر عدالت کی طرف سے 5 سال کی سزا سنائی گئی۔ اسی دوران بیٹی کی پیدائش ہوئی۔ بیٹی کے لیے رقم کی فراہمی کی خاطر مختصر کہانیاں لکھنے کا آغاز کیا۔ 1899ء میں ان کی ابتدائی تخلیقات میک کلیوز میگزین میں شائع ہوئیں۔ 5 سالہ سزا کے 3 برس قید میں گزارنے کے بعد رہائی نصیب ہوئی اور پرانے نام سے چھٹکارہ حاصل کر کے نئے نام او ہنری سے پہچان بنائی۔ 1902ء میں نیو یارک میں سکونت اختیار کی اور نیو یارک ورلڈ میں کہانیاں لکھنے کا ہفتے وار سلسلہ شروع کیا۔ ان کی زندگی میں تقریباً 600 کہانیوں پر مشتمل 10 مجموعے شائع ہوئے۔ انھوں نے وسطی اور جنوب مغربی امریکا کے پس منظر میں لکھی گئی مہم جویانہ کہانیاں کافی مقبول ہوئی۔ اس کے علاوہ نیو یارک کے شہریوں کی زندگی پر مبنی کہانیاں بھی مقبول عام ہوئیں۔[1]

وفات

ترمیم

او ہنری زندگی کے آخری چند برس کثرتِ شراب نوشی، خرابی صحت اور تنگ دستی سے نبرد آزما رہے۔ بالآخر جگر کے مرض میں مبتلا ہو کر 5 جون 1910ء کو نیو یارک میں وفات پا گئے۔ 1918ء میں اس کے نام پر بہترین کہانیوں کا سالانہ او ہنری میموریل ایوارڈ ا آغاز ہوا۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت اردو ڈائجسٹ لاہور، عالمی ادب نمبر، ص 263، فروری 2011ء، مدیر اعلیٰ: الطاف حسن قریشی
  2. ^ ا ب او ہنری، دائرۃ المعارف برطانیکا آن لائن